اشتعال انگیز تقریر کیس ،لطاف حسین ،خالد مقبول صدیقی اور رشید گوڈیل سمیت دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری

جمعرات 14 ستمبر 2017 16:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2017ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دو مقدمات میں ایم کیو ایم بانی الطاف حسین ،خالد مقبول صدیقی اور رشید گوڈیل سمیت دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ہیں۔جمعرات کوکراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت کے روبرو اشتعال انگیز تقریر کے 26مقدمات کی سماعت ہوئی۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار، اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار اور قمر منصور پیش ہوئے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما رئوف صدیقی کی عدم پیشی کے باعث فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ عدالت نے دو مقدمات میں ایم کیو ایم بانی الطاف حسین ،خالد مقبول صدیقی اور رشید گوڈیل سمیت دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔ رئوف صدیقی کی جانب سے حج کی ادائیگی سے متعلق درخواست جمع کرائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

وکیل رئوف صدیقی نے بتایا کہ ان کے موکل عدالت کی اجازت سے حج کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب گئیے ہوئے ہیں۔

عدالت نے سماعت 14 اکتوبر تک ملتوی کردی۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ 22 اگست سے پہلے بھی مجھ سمیت دیگر ہمارے رہنمائوں کے خلاف بنے ہیں۔ یہ مقدمات صرف سننے کی بنیاد پر بنائے گئے ہیں۔ فاروق ستارنے کہا کہ اگر استغاثہ وقت پر رپورٹ جمع کرائے تو یہ مقدمات جلد ختم ہو جائیں گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم کل بھی اس طرح کے مقدمات سے بری ہوئے ہیں آئندہ بھی ہوں گے۔ فاروق ستار نے کہا کہ پیپلزپارٹی چینی کمپنی کی آڑ میں کچرا اٹھانے کے لئے پیسہ پانی کی طرح بہارہی ہے۔ لیاری میں کچرے کے ڈھیر پیپلز پارٹی کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث ایم کیو ایم کی سرگرمیاں مفلوج ہوکررہ گئی ہے۔

خواجہ اظہار پر جان لیوا حملے کے باوجود کوئی سیکیورٹی نہیں دی جارہی۔ ہم سب کی جانوں کو خطرہ ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ اتنا بڑا سانحہ ہونے کے باوجود میرے اور خواجہ اظہار کے گھر پر کوئی سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی سطح پر پی ٹی آئی سے رابطے میں ہیں۔ عوامی ایشوز پر ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی میں رابطے میں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم پاکستان نے نجی ہوٹل میں مشاورتی مکالمہ کا اہتمام کیا ہے۔ ہم نے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو اس میں مدعو کیا ہے۔مشاورتی مکالمے میں مردم شماری پر بات ہوگی۔ مردم شماری میں کراچی کے شہریوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ یہ مسئلہ صرف اردو بولنے والوں کا ہی نہیں بلکہ کراچی سمیت سندھ میں رہنے والے ہر شخص کا ہے۔

مردم شماری کے حوالے سے سندھ کا ہر شہری ہمارے ساتھ ہے۔ ہم سندھ کے شہروں کا حق دلاکر رہیں گے۔ مردم شماری میں درست نمائندگی نہ ہونا تمام قوموں کا مسئلہ ہے۔ مردم شماری پر ایم کیو ایم عوامی تحریک شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ آخر میں فاروق ستار نے مقدمات سے متعلق کہا کہ مجھے امید ہے کہ اشتعال انگیز تقاریرکے مقدمات جلد ہی ختم ہوجائیں گے،ں رہنے والے تمام قومیت سے تعلق رکھنے والوں کا ہے۔

متعلقہ عنوان :