عراق ،2دہشتگرد حملوں میں4ایرانیوں سمیت 50افراد ہلاک ، 87 زخمی، داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

پہلے حملے میں بندوق برداروں نے ذی قار صوبے کے دارالحکومت نصیریہ کے قریب سڑک کے کنارے واقع ایک ریستوران پر دھاوا بول کر فائر کھول دیا،اس کے کچھ ہی دیر بعد ایک قریبی چوکی میںکار بم دھماکہ ہوا،عراقی وزارت داخلہ ْ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ،ہسپتال ذرائع

جمعرات 14 ستمبر 2017 22:01

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 ستمبر2017ء) عراق میں 2دہشتگرد حملوں میں4ایرانیوں سمیت 50افراد ہلاک اور 87 زخمی ہوگئے جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ،دوسری جانب شدت پسند تنظیم داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق جنوبی عراق میں نصیریہ شہر کے قریب دو حملوں میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہو گئے ۔

عراقی وزارتِ داخلہ نے ایک ترجمان نے بتایا کہ پہلے حملے میں بندوق برداروں نے ذی قار صوبے کے دارالحکومت نصیریہ کے قریب سڑک کے کنارے واقع ایک ریستوران پر دھاوا بول کر فائر کھول دیا۔اس کے کچھ ہی دیر بعد ایک قریبی چوکی میں کار بم دھماکہ ہوا۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں کم از کم 4 ایرانی بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ حملہ آوروں کا ہدف ہائی وے پر موجود ایک حفاظتی چوکی اور ایک ریستوران تھا۔

اس دوران ایک خود کش بمبار نے ریستوران کے اندر دھماکا کیا جب کہ اس کے مزید دو سے تین ساتھیوں نے وہاں موجود افراد پر فائرنگ شروع کر دی۔طبی ذرائع کے مطابق 87 افراد زخمی ہیں، جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے دعوی کیا ہے کہ ان حملوں کے پیچھے اس کا ہاتھ ہے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور حشد الشبابی کی وردیوں میں ملبوس تھے۔ یہ شیعہ تنظیم عراقی فوج کے ہمراہ دولتِ اسلامیہ سے لڑ رہی ہے۔تیل کی دولت سے مالا مال جنوبی عراق میں دہشت گردانہ واقعات کم ہی رونما ہوتے ہیں۔