عراق ،2دہشتگرد حملوں میںہلاکتوں کی تعداد 74ہوگئی ،مرنے والوں میں 7ایرانی شہری بھی شامل ، داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

پہلے حملے میں بندوق برداروں نے ذی قار صوبے کے دارالحکومت نصیریہ کے قریب سڑک کے کنارے واقع ایک ریستوران پر دھاوا بول کر فائر کھول دیا،اس کے کچھ ہی دیر بعد ایک قریبی چوکی میںکار بم دھماکہ ہوا،عراقی وزارت داخلہ

جمعرات 14 ستمبر 2017 23:50

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 ستمبر2017ء) عراق میں 2دہشتگرد حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 74ہوگئی جس میں 7ایرانی بھی شامل ہیںجبکہ 80سے زائد افراد زخمی ہوگئے جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے ،دوسری جانب شدت پسند تنظیم داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق جنوبی عراق میں نصیریہ شہر کے قریب دو حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 74ہوگئی ہے ۔

جس میں 7ایرانی بھی شامل ہیںجبکہ 80سے زائد افراد زخمی ہوگئے جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ اس سے قبل عراقی وزارتِ داخلہ نے ایک ترجمان نے بتایا کہ پہلے حملے میں بندوق برداروں نے ذی قار صوبے کے دارالحکومت نصیریہ کے قریب سڑک کے کنارے واقع ایک ریستوران پر دھاوا بول کر فائر کھول دیا۔

(جاری ہے)

اس کے کچھ ہی دیر بعد ایک قریبی چوکی میں کار بم دھماکہ ہوا۔

۔پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ حملہ آوروں کا ہدف ہائی وے پر موجود ایک حفاظتی چوکی اور ایک ریستوران تھا۔ اس دوران ایک خود کش بمبار نے ریستوران کے اندر دھماکا کیا جب کہ اس کے مزید دو سے تین ساتھیوں نے وہاں موجود افراد پر فائرنگ شروع کر دی۔شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے دعوی کیا ہے کہ ان حملوں کے پیچھے اس کا ہاتھ ہے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور حشد الشبابی کی وردیوں میں ملبوس تھے۔ یہ شیعہ تنظیم عراقی فوج کے ہمراہ دولتِ اسلامیہ سے لڑ رہی ہے۔تیل کی دولت سے مالا مال جنوبی عراق میں دہشت گردانہ واقعات کم ہی رونما ہوتے ہیں۔