لاہور ہائیکورٹ میں حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف درخواست کی سماعت 19ستمبر تک ملتوی

فریقین کے وکلاء مزید بحث کیلئے طلب ،حکومت نے ثبوت کے بغیر محض الزامات کی بنیاد پرحافظ سعید کو نظر بندکر رکھا ہے،وکیل حافظ سعید

جمعہ 15 ستمبر 2017 17:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف درخواست کی سماعت 19ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو مزید بحث کے لئے طلب کر لیا۔

(جاری ہے)

حافظ سعید کے وکیل اے کے ڈوگر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت نے حافظ سعید کی نظر بندی میں غیر قانونی طور پر 90روز کی توسیع کر دی ہے ، حکومت نے ثبوت کے بغیر محض الزامات کی بنیاد پرحافظ سعید کو نظر بندکر رکھا ہے، انہوں نے کہا کہ حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنا غیر قانونی ہے اور ان کی نظر بندی قانون کے تقاضوں کے منافی ہے، انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت کسی شہری کو 90 یوم سے زائد نظر بند نہیں رکھا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی دبائو پر حافظ سعید کو نظر بند کیا گیا تھا،امریکہ نے پاکستان کی امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی،انہوں نے استدعا کی کہ حافظ سعید کی نظر بندی آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے لہٰذاکالعدم قرار دی جائے، عدالت نے مزید سماعت 19ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو مزید سماعت کے لیے طلب کر لیا۔