فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کے تدریسی کالج کا درجہ نہ دینے کے حوالے سے درخواست کی مزید سماعت31 ستمبر تک ملتوی

جمعہ 15 ستمبر 2017 17:51

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ میں فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو عملی طور پر فاطمہ جناح یونیورسٹی کے تدریسی کالج کا درجہ نہ دینے کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران تدریسی کالج کا درجہ دینے سے متعلق کابینہ کی منظوری کا مجوزہ نوٹیفیکیشن اور سمری عدالت کے روبرو پیش کر دی گئی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے پروفیسر ڈاکٹر سیمی حسین و کالج طالبات کی درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزار پروفیسر ڈاکٹر سیمی حسین نے موقف اختیار کیا کہ رولز نہ بننے کی وجہ سے یونیورسٹی فعال نہیں ہو سکی جبکہ نام کی تبدیلی سے فاطمہ جناح میڈیکل کالج کو تاحال فاطمہ جناح یونیورسٹی کے تدریسی کالج کا درجہ نہیں مل سکا۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ساہیوال میڈیکل کالج کو فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کاتدریسی کالج بنایا جا رہا ہے جو کہ کالج آئین کی خلاف ورزی اور مخلوط نظام تعلیم متعارف کرانے کی کوشش ہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران ایڈیشنل سیکرٹری صحت پنجاب نے فاطمہ جناح میڈیکل کالج کا یونیورسٹی کے ساتھ تدریسی کالج کا درجہ برقرار رکھنے کے حوالے سے کابینہ کو بھجوائی گئی سمری اور مجوزہ نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کرتے ہوئے حتمی نوٹیفیکیشن پیش کرنے کے لئے مزید مہلت طلب کی۔پی ایم ڈی سی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کالج اور یونیورسٹی کی رجسٹریشن کے لئے وفاقی حکومت کو سفارشات بھجوا دی گئی ہیں۔

فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی جانب سے عدالت سے امتحانی شیڈول جاری کرنے کی استدعا کی گئی، جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے یونیورسٹی کوامتحانی اور تدریسی امور جاری رکھنے سے کسی کو نہیں روکا۔عدالت نے کہا کہ طالبات کے مستقبل کا معاملہ میں نوٹیفیکیشن میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی ۔عدالت نے کابینہ کی منظوری کے سمری اور حتمی نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہو ئے مزید سماعت31 ستمبر تک ملتوی کر دی۔