کلبھوشن یادیو کا معاملہ، عالمی عدالت انصاف میں دائر ھارتی پٹیشن کا جواب جلد دیا جائے گا،ترجمان دفتر خارجہ

بھارت نے عالمی عدالت میںبنیادی انسانی حقوق کی بنیاد پر کلبھوشن یادیو کیلئے پٹیشن دائر کی ہے کلبھوشن یادیو پاکستان میں گوادر اور تربت میں گرنیڈ اور دیگر تباہ کن ہتھیار فراہم کرتا رہا ، ریڈارسٹیشن پر حملے اور جیونی پورٹ پر سویلین کشتی سواروں پر حملے کروائے بلوچ نوجوانوں کو علیحدگی پسند تحریک چلانے کیلئے ہنڈی اور حوالے کے ذریعے رقم فراہم کی،دستاویزات میں انکشافات

جمعہ 15 ستمبر 2017 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2017ء) پاکستان نے کہا ہے کہ بھار تی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف میں دائر کردہ بھارتی پٹیشن کا جواب جلد دیا جائے گا۔ بھارت کی جانب سے پاکستان میں پاک چین راہداری منصوبہ کو تباہ کرنے ، ملک کے اندر انتشار پھیلانے اور پاکستان میںدھشتگردی کی کاروائیوں میں ملوث کلبھوشن یادیو کیلئے بنیادی انسانی حقوق کی بنیاد پر تحفظ فراہم کرنے کیلئے پٹیشن دائر کی گئی ہے ، مقبوضہ کشمیر میںبنیادی انسانی حقوق کا چہرہ مسخ کرنے والا بھارت ، بین الاقوامی عدالت میںکلبھوشن یادیو کیلئے بنیادی انسانی حقوق مانگنے پہنچ چکا ہے ۔

دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان کو کلبھوشن یادیو کے معاملے بین الاقوامی عدالت سے خط موصول ہوا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل کی سربراہی میں وکلا ء کی ٹیم کے ساتھ مشاورت کرکے جلد بین الاقوامی عدالت میں اپنا موقف پیش کرے گا، کلبھوشن اپنے جرائم کا اقرار بھی کرچکا ہے۔

(جاری ہے)

آن لائن کو موصولہ دستاویزات کے مطابق کلبھوشن یادیو پاکستان میں گوادر اور تربت میں گرنیڈ اور دیگر تباہ کن ہتھیار فراہم کرتا رہا۔

ریڈارسٹیشن پر حملے اور جیونی پورٹ پر سویلین کشتی سواروں پر حملے کروائے۔ بلوچستان میںبلوچ نوجوانوں کو علیحدگی پسند تحریک چلانے کیلئے ہنڈی اور حوالے کے ذریعے رقم فراہم کی۔ سبی ،بلوچستان میں گیس پائپ لائن کو تباہ کرنے کیلئے دھماکہ خیزمادہ فراہم کرنا۔سال 2015ء کے دوران کو ئٹہ میں ہونے والے دھماکے کرانے میںملوث تھا جس میں بہت معصوم انسانی جانوںکا ضیاع ہوا ۔

پاکستان سے ایران جانے یا آنے والے شیعہ زائرین پر حملے کرکے ہلاک کرنے کی کاروائیوں میںملوث تھا۔ سال 2014-15ء کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کروائے جس سے بہت سرکاری اور سویلین جانوںکا نقصان ہوا۔ پاکستان کے خلاف علیحدگی پسند تحریکوں کی ویب سائٹس کی فنڈنگ کرنا۔ ان تما م کاروائیوں میں ملوث ہونے کے ثبوتوں کے بعد پاکستانی عدالت نے اسے سزا سنائی۔

۔ذرائع کے مطابق بھارت نے بین الاقوامی عدالت میںبنیادی انسانی حقوق کی بنیاد کلبھوشن یادیو کیلئے پٹیشن دائر کی ہے۔ آئن لائن کے پاس دستاویز کے مطابق پاکستان نے کلبھوشن کیس کے معاملے میں بھارت سے مسلسل رابطہ کیا مگر بھارت کی طرف سے کوئی خاطر خواہ جواب موصول نہ ہوا۔ پاکستان نے قوانین کے مطابق سیکشن 59کے تحت پاکستان آرمی ایکٹ 1952ء اور سیکشن 3، 1923کے خفیہ آرٹیکل کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔اور کلبھوشن یادیو کو مجرم قراردیا گیا۔

متعلقہ عنوان :