ضمنی انتخاب کے دوران صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین اور پولیس اہلکار میں تلخ کلامی

آپ اس شہری کو اندر نہیں لے جاسکتے ‘پولیس اہلکار،کیا کر رہے ہو تم، ایویں خوامخواہ اوور سمارٹ بننے کی کوشش میں روک رہے ہو۔ جو تم کہہ رہے ہو، وہ کوئی چکر نہیں ‘بلال یاسین کا پولیس اہلکار سے مکالمہ گفتگو

اتوار 17 ستمبر 2017 15:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 ستمبر2017ء) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے دوران صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین اور پولیس اہلکار میں تلخ کلامی ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق بلال یاسین انتخابات کے دوران ووٹنگ کے عمل کا جائزہ لینے پولنگ سٹیشن نمبر 62 اور 63 پر پہنچے تو پولیس والوں نے ایک شہری کو اندر جانے سے روک رکھا تھا جس کے شناختی کارڈ پر درج معلومات اور پولنگ سٹیشن کے اندر جانے سے پہلے حاصل کی جانے والی پرچی پر درج معلومات غلط ہونے تھیں، اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے قانون کی پاسداری کرتے ہوئے مذکورہ شہری کو اندر جانے سے روک دیا۔

بلال یاسین نے مذکورہ شہری کی پرچی اور شناختی کارڈ پکڑ کر پولیس والے کو قائل کرنے کی کوشش کی دیکھیں ایڈریس ایک جیسا ہی لکھا ہوا ہے تاہم پولیس والا اپنے موقف پر قائم رہا کہ ان کا ووٹ یہاں پر نہیں ہے اس لئے یہ اندر نہیں جا سکتے، مگر آپ جانا چاہیں تو چلے جائیں۔

(جاری ہے)

پولیس والے نے کہا کہ جیسے آپ پرچی بنوا کر لائے ہیں، یہ شہری بھی واپس جائے اور اپنی پرچی بنوا لائے تو اسے اندر جانے کی اجازت دیدی جائے گی اسی دوران مذکورہ شہری نے پولیس والے کو قائل کرنے کی کوشش کی مگر پولیس والا نہ مانا جس پر بلال یاسین ایک مرتبہ پھر مخاطب ہوئے اور کہا کہ یار۔

۔۔! کیا کر رہے ہو تم، ایویں خوامخواہ اوور سمارٹ بننے کی کوشش میں روک رہے ہو۔ جو تم کہہ رہے ہو، وہ کوئی چکر نہیں ہے۔ بلال یاسین کے تیور دیکھ کر بالآخر پولیس والے نے ہتھیار ڈال دئیے اور دھیمے لہجے میں ان سے کہہ ہی دیا کہ چلیں سر۔۔۔! جیسے آپ کی مرضی۔ اور یوں بلال یاسین مذکورہ شہری کو اندر لے گئے۔

متعلقہ عنوان :