اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب نے طلبا مسائل حل کرنے کیلئے حقوق طلبہ مہم کا آغاز کر دیا ،مہم کو اب طلبہ اپنا حق لیں گے کے سلوگن کے تحت چلایا جائیگا، 26اکتوبر کو راولپنڈی میں ''حقوق طلبہ کنونشن'' کے نام سے پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا طلبہ کنونشن کیا جائیگا،ڈویڑنل پروگرامات منعقد کرائے جائیں گے ان میں ''طلبہ عدالت'' کے نام سے عدالت لگائی جائیگی ۔

ْاسلامی جمعیت طلبہ پنجاب کے ناظم سعد بن ہارون کی دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس

پیر 18 ستمبر 2017 21:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 ستمبر2017ء) اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب کے ناظم سعد بن ہارون نے کہا کہ طلبا مسائل حل کرنے کیلئے ''حقوق طلبہ مہم'' کا آغاز کر دیا ہے، مہم کو ''اب طلبہ اپنا حق لیں گی'' کے سلوگن کے تحت چلایا جائے گا، 26اکتوبر کو راولپنڈی میں صوبہ بھر سے ہزاروں طلبہ کو جمع کرکے ''حقوق طلبہ کنونشن'' کے نام سے پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا طلبہ کنونشن کیا جائے گا،ہائر ایجوکیشن کا ادارہ صرف وفاق کی سطح پر ہوناچاہیے ،اس سے قومی وحدت پید اہو گی اور اعلیٰ تعلیم کو فروغ ملے گا۔

وہ بروز پیر اسلامی جمعیت طلبہ کے عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ مہم کے تحت پنجاب کے ہر شہر میں طالبعلموں کو ان کے حقوق کے لئے کھڑا کیا جائے گاجبکہ فیصل آباد ،گجرانوالہ و گجرات ،سرگودھا اور راولپنڈی اسلام آباد ریجن میں بڑے ڈویڑنل پروگرامات منعقد کرائے جائیں گے،ان پروگرامات میں ''طلبہ عدالت'' کے نام سے ایک عدالت لگائی جائے گی جس میں ایک عدالتی کاروائی کے ذریعے طلبہ کو ان کے حقوق سے آشنا کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

مزید برآں 26اکتوبر کو راولپنڈی میں صوبہ بھر سے ہزاروں طلبہ کو جمع کیا جائے گا اور ''حقوق طلبہ کنونشن'' کے نام سے پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا طلبہ کنونشن کیا جائے گا،اس پروگرام میں تعلیمی ماہرین ، طلبہ قائدین اور دیگر خطاب کریں گے۔اس کے علاوہ خصوصی خطاب سابق سٹوڈنٹ لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پاکستان جناب سراج الحق کا ہوگا جس میں وہ طلبہ سیاست اور طلبہ یونین کے حوالے سے اپنا نکتہ نظر پیش کریں گے۔

اس بڑے پروگرام میں بھی عدالت لگائی جائے گی جس میں اعتزاز احسن اور علی احمد کرد شریک ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر ہر شعبے میں یونین اور فیڈریشنز موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے طلبہ برادری اس سے محروم ہے ہمارا اولین مطالبہ یہ ہے کہ طلبہ یونین نہ صرف بحال کی جائے بلکہ اس کے الیکشن بھی کرائے جائیں۔انہوں نے کہا جمعیت اس کنوشن تک حکومت کو ملک میں عام انتخابات سے قبل طلبہ یونین کے الیکشنز کروانے کا الٹی میٹم دیتی ہے وگرنہ26اکتوبر کو ہم عملی اقدام کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یکساں نظام تعلیم بھی ہمارا ایک اہم مطالبہ ہے۔نظام تعلیم معیاری ہونا چاہئے۔ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے تعلیمی ادارے لیڈر پیدا کریں جو آگے آکر قوم کو اقوام عالم کی صفوں میں پہلے نمبر پہ لا کھڑا کریں۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی ناداروںمیں مالی کرپشن کا خاتمہ کیا جائے۔جی ڈی پی سے تعلیم کو ملنے والا بجٹ انتہائی کم ہے اور انتہائی افسوس کے ساتھ یہ بات کرنا پڑ رہی ہے کہ اس کم بجٹ میں سے بھی جو بجٹ تعلیمی اداروں پہ لگایا جاتا ہے وہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

ہمارے سکولز ،کالجز اور یونیورسٹیاں بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ تعلیم کا بجٹ بڑھایا جائے اور اس میں سے کرپشن کو ختم کیا جائے۔طلبہ کا ایک اور مسلہ تعلیم کا مہنگا ہونا ہے۔تعلیم سستی کی جائے اور اعلی تعلیم کے لئے زیادہ سے زیادہ سکالرشپ کا اہتمام کیا جائے۔ناظم صوبہ نے مزید کہاکہ ہم اپنے مطالبات پورے کرانے کے لئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔حکومت کو چاہئے کہ صوبہ بھر کے طلبہ کے جائز مطالبات پورے کرے تاکہ نوجوانان وطن کا مستقبل بہتر بنایا جاسکے۔کنونشن کے بعد ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کی قیادت میں حقوق طلبہ مارچ ہوگا جس میں ہزاروں طلبہ سڑکوں پر نکل کراپنے مطالبات کی آواز بلند کریں گے۔

متعلقہ عنوان :