اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب نے طلبا کے مسائل کے حل کے

مہم کو ''اب طلبہ اپنا حق لیں گی'' کے سلوگن کے تحت چلایا جائے گالیے ''حقوق طلبہ مہم'' کا آغاز کر دیا

پیر 18 ستمبر 2017 21:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2017ء) اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب نے طلبا کے مسائل کے حل کے لیے ''حقوق طلبہ مہم'' کا آغاز کر دیا ہے، مہم کو ''اب طلبہ اپنا حق لیں گی'' کے سلوگن کے تحت چلایا جائے گا، 26اکتوبر کو راولپنڈی میں صوبہ بھر سے ہزاروں طلبہ کو جمع کرکے ''حقوق طلبہ کنونشن'' کے نام سے پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا طلبہ کنونشن کیا جائے گا،ہائیر ایجوکیشن کا ادارہ صرف وفاق کی سطح پر ہونا چاہیئے اس سے قومی وحدت پید اہو گی اور اعلیٰ تعلیم کو فروغ ملے گا۔

ان خیالات کا اظہار ناظم صوبہ پنجاب سعد بن ہارون نے جنرل سیکرٹری صوبہ پنجاب وقاص چغتائی ، ناظم اسلامی یونیورسٹی عبدالمنان شاہ ، ناظم راولپنڈی ڈویڑن عمیر راجہ، ناظم اسلام آباد صہیب عثمان، ناظم راولپنڈی جواد لیاقت کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ناظم صوبہ پنجاب سعد بن ہارون نے کہا کہ مہم کے تحت پنجاب کے ہر شہر میں طالبعلموں کو ان کے حقوق کے لئے کھڑا کیا جائے گا،فیصل آباد ،گجرانوالہ و گجرات ،سرگودھا اور راولپنڈی اسلام آباد ریجن میں بڑے ڈویڑنل پروگرامات ہوں گے۔

ان پروگرامات میں ''طلبہ عدالت'' کے نام سے ایک عدالت لگائی جائے گی جس میں ایک عدالتی کاروائی کے ذریعے طلبہ کو ان کے حقوق سے آشنا کیا جائے گا۔مزید برآں 26اکتوبر کو راولپنڈی میں صوبہ بھر سے ہزاروں طلبہ کو جمع کیا جائے گا اور ''حقوق طلبہ کنونشن'' کے نام سے پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا طلبہ کنونشن کیا جائے گا۔اس پروگرام میں تعلیمی ماہرین ، طلبہ قائدین اور دیگر خطاب کریں گے۔

اس کے علاوہ خصوصی خطاب سابق سٹوڈنٹ لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا ہوگا جس میں وہ طلبہ سیاست اور طلبہ یونین کے حوالے سے اپنا نکتہ نظر پیش کریں گے۔اس بڑے پروگرام میں بھی عدالت لگائی جائے گی جس میں اعتزاز احسن اور علی احمد کرد شریک ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر ہر شعبے میں یونین اور فیڈریشنز موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے طلبہ برادری اس سے محروم ہے ہمارا اولین مطالبہ یہ ہے کہ طلبہ یونین نہ صرف بحال کی جائے بلکہ اس کے الیکشن بھی کرائے جائیں۔

انہوں نے کہا جمعیت اس کنوشن تک حکومت کو ملک میں عام انتخابات سے قبل طلبہ یونین کے الیکشنز کروانے کا الٹی میٹم دیتی ہے وگرنہ26اکتوبر کو ہم عملی اقدام کا اعلان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یکساں نظام تعلیم بھی ہمارا ایک اہم مطالبہ ہے۔نظام تعلیم معیاری ہونا چاہئے۔ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے تعلیمی ادارے لیڈر پیدا کریں جو آگے آکر قوم کو اقوام عالم کی صفوں میں پہلے نمبر پہ لا کھڑا کریں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی ناداروںمیں مالی کرپشن کا خاتمہ کیا جائے۔جی ڈی پی سے تعلیم کو ملنے والا بجٹ انتہائی کم ہے اور انتہائی افسوس کے ساتھ یہ بات کرنا پڑ رہی ہے کہ اس کم بجٹ میں سے بھی جو بجٹ تعلیمی اداروں پہ لگایا جاتا ہے وہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ہمارے سکولز ،کالجز اور یونیورسٹیاں بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ تعلیم کا بجٹ بڑھایا جائے اور اس میں سے کرپشن کو ختم کیا جائے۔

طلبہ کا ایک اور مسلہ تعلیم کا مہنگا ہونا ہے۔تعلیم سستی کی جائے اور اعلی تعلیم کے لئے زیادہ سے زیادہ سکالرشپ کا اہتمام کیا جائے۔ناظم صوبہ نے مزید کہاکہ ہم اپنے مطالبات پورے کرانے کے لئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔حکومت کو چاہئے کہ صوبہ بھر کے طلبہ کے جائز مطالبات پورے کرے تاکہ نوجوانان وطن کا مستقبل بہتر بنایا جاسکے۔کنونشن کے بعد ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کی قیادت میں حقوق طلبہ مارچ ہوگا جس میں ہزاروں طلبہ سڑکوں پر نکل کراپنے مطالبات کی آواز بلند کریں گے۔

متعلقہ عنوان :