روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم تاریخ انسانیت کے بدترین خونی مظالم ہیں،قاری محمد عثمان

دنیا کے کسی مذہب میں معصوم بچوں،خواتین اور ضعیف العمر بوڑھوں کو بیدردی سے قتل نہیں کیا جاتا بلکہ پناہ دی جاتی ہے،امیر جے یو آئی کراچی

منگل 19 ستمبر 2017 19:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2017ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان نے کہا کہ روھنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم تاریخ انسانیت کے بدترین خونی مظالم ہیں۔دنیا کے کسی مذہب میں معصوم بچوں،خواتین اور ضعیف العمر بوڑھوں کو بیدردی سے قتل نہیں کیا جاتا بلکہ پناہ دی جاتی ہے۔عالمی میڈیا اور حقوق انسانی کے نام نہاد عالمی اداروں کی برمی اور روھنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔

وہ فریضہ حج کی ادائیگی سے واپسی پر جامعہ عثمانیہ شیر شاہ میں ملاقات کیلئے آئے ہوئے جے یوآئی عہدیداروں اور کارکنوں کے وفود سے گفتگو کررہے تھے۔اس موقع پر صوبائی سرپرست مولانا عبدالکریم عابد،ضلع غربی کے امیر مولانا عمر صادق ، سید اکبر شاہ ہاشمی ،مولانا طاہر اراکانی، مولانا صابر اشرفی، مفتی عبدالحق عثمانی ،بابائے جمعیت الیاس خان ، قاری فیض الرحمن عابد، مولانا محب اللہ ،مولانا خیرالحق ابرار، مولانا زرین شاہ، مولانا محمد یوسف حسن زئی،بشیر بن عزیز، مولانا گل رفیق ،حاجی تاج الرحیم اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

قاری محمد عثمان نیکہا کہ روھنگیا اور برمی مسلمانوں کی نسل کشی کے ساتھ جس بیدردی سے اذیت دیکر گاجر مولی کی طرح ٹکڑے ٹکڑے کر کے موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے ۔دنیائے انسانیت میں ایسے مظالم کی نہ تو کہیں مثال ملتی ہے اور نہ ہی آئندہ ایسے مظالم کوئی انسان دیکھنے کی قوت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے سربراہان اگر ایک بار برما سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیں گے تو وہاں کے مسلمانوں کا اجتماعی قتل عام بند ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ روھنگیا اراکان اور برمی مسلمانوں کا صرف قتل عام ہی نہیں بلکہ معصوم بچوں کو چیر پھاڑ کر نوجوانوں کو درختوں سے لٹکا کر ماؤں، بہنوں اور بوڑھوں کو برہنہ کرکے ٹکڑے ٹکڑے کر کے قتل کیا جاتا ہے۔اب تک ہزاروں افراد کو زندہ جلا کر سمندر برد کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مختلف علاقوں سے نکلنے والے ہزاروں پناہ گزینوں کے قافلوں کوجنگلات میں ہی غائب کردیا ہے۔

جنگلات میں آگ لگاکر ہزاورں چھوٹے بڑے زندہ افراد کو راکھ کا ڈھیر بنادیا گیا ہے۔ قاری محمد عثمان نے کراچی بھر کے ائمہ مساجد اور خطبا سے اپیل کی ہے کہ وہ پانچوں اوقات کی نمازوں اور نماز جمعہ کے اجتماعات میں کراچی کے غیور مسلمانوں سے روھنگیا اراکان اور برمی مسلمانوں ،متاثرین پناگزینوں کی بحالی اور ہر قسم کے تعاون کیلئے عوام کی ذہن سازی کریں۔ انہوں نے اہل کراچی سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ روھنگیا ارکان اور برما کے مظلوم مسلمانوں کی مائیں بہنیں معصوم بچے اور ضعیف العمر بوڑھے کھلے آسمان تلے اہل کراچی اور پاکستان کے مسلمانوں کی مدد اور تعاون کے منتظر ہیں۔

متعلقہ عنوان :