ریاست کو درپیش ایسے کوئی خطرات نہیں جو کابینہ کمیٹی برائے قومی سلامتی کے علم میں نہ ہوں ،ْ احسن اقبال

ریاست کے تمام معاملات اور خطرات ان کے علم میں ہیں ،ْعسکری قیادت اور آرمی چیف ریاست کو درپیش چیلنجوں سے آگاہ ہیں ،ْ اتحاد سے ہم چیلنجوں پر قابو پاسکتے ہیں ،ْسینٹ میں اظہار خیال عوامی مرکز اسلام آباد میں آتشزدگی کے پیچھے کوئی سازش کار فرما نہیں ،ْشیری رحمن کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جائے ،ْ اعتزاز احسن

منگل 19 ستمبر 2017 21:31

ریاست کو درپیش ایسے کوئی خطرات نہیں جو کابینہ کمیٹی برائے قومی سلامتی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2017ء) وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ریاست کو درپیش ایسے کوئی خطرات نہیں جو کابینہ کمیٹی برائے قومی سلامتی کے علم میں نہ ہوں ،ْشاہد خاقان عباسی آئینی وزیراعظم ہیں ،ْ ریاست کے تمام معاملات اور خطرات ان کے علم میں ہیں ،ْعسکری قیادت اور آرمی چیف ریاست کو درپیش چیلنجوں سے آگاہ ہیں ،ْ اتحاد سے ہم چیلنجوں پر قابو پاسکتے ہیں۔

منگل کو سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن اور عثمان کاکڑ کے نکتہ اعتراض کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کی ریاست کو درپیش ایسے کوئی خطرات نہیں جو کابینہ کمیٹی برائے قومی سلامتی کے علم میں نہ ہوں ،ْکمیٹی کے اجلاس باقاعدگی سے ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی انتظامی فورم نہیں ہے جس میں صرف چار افراد کو ملک کو درپیش خطرات کا علم ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی آئینی وزیراعظم ہیں۔ ریاست کے تمام معاملات اور خطرات ان کے علم میں ہیں۔ عسکری قیادت اور آرمی چیف ریاست کو درپیش چیلنجوں سے آگاہ ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی کے ارکان بھی آگاہ ہیں۔ پاکستان کو مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے۔ بہت سی قوتیں پاکستان کی طاقت سے خائف ہیں۔ ہماری معاشی طاقت کی بحالی کو بھی خطرہ سمجھا جاتا ہے۔

سی پیک کے حوالے سے بھی ہمارے ہمسایہ ملک کے آرمی چیف‘ وزیر خارجہ کے پیغامات موجود ہیں۔ بھارت کے جاسوس کلبھوشن کے اعترافات بھی ریکارڈ پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو کوئی ایسا خطرہ اور چیلنج نہیں جو پاکستانی قوم کے قابو سے باہر ہو۔ اتحاد سے ہم چیلنجوں پر قابو پاسکتے ہیں۔ آج دنیا میں جنگیں اطلاعات کی بنیاد پر لڑی جارہی ہیں۔ ہمیں بھی اسی جنگ کا سامنا ہے۔

پوری قومی قیادت کا فرض ہے کہ ہم دانشمندی سے ان خطرات سے نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے پالیسی بیان سے بھی صورتحال کھل کر سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں امن چاہتے ہیں ،ْ تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی نے بھرپور جواب بھی دیا ہے۔ حکومت اور ریاستی ادارے صورتحال سے مکمل طور پر باخبر ہیں ،ْکوئی ایسی خبر نہیں جو ذمہ دار منصب پر فائز افراد کے علم میں نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہی کچھ گروہ افغانستان کی سرزمین استعمال کرکے بلوچستان میں تخریبی کارروائیاں کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اسی وجہ سے سیکیورٹی ادارے حفاظتی اقدامات کرتے ہیں۔اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ چوہدری نثار نے کہا تھا کہ ریاست کو تباہ کرنے کے خطرات منڈلا رہے ہیں۔انہوں نے چوہدری نثار کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ شاید جنرل قمر جاوید باجوہ کو ان خطرات کا علم ہو لیکن نئے وزیراعظم کو علم نہیں۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ سابق وزیر داخلہ کو کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جائے۔اجلاس کے دور ان سینیٹر شیری رحمان کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ عوامی مرکز اسلام آباد میں آتشزدگی میں کوئی سازش نہیں ہے۔ وفاقی ٹیکس محتسب کا دائرہ اختیار تحقیقات نہیں ہوتا بلکہ اس کے پاس لوگ اپنی شکایات کے ازالے کے لئے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کا سیکرٹریٹ عوامی مرکز میں نہیں وزارت منصوبہ بندی میں ہے۔ تمام ریکارڈ وہیں پر ہے اور محفوظ ہے ،ْ عوامی مرکز میں صرف تحقیق کا مرکز تھا اس کا ریکارڈ بھی محفوظ ہے۔ وزیراعظم نے کمیٹی قائم کردی ہے ،ْ 21 ستمبر کو کمیٹی فرانزک رپورٹ پیش کردے گی۔ عوامی مرکز میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی، دس منٹ میں فائر بریگیڈ بھی پہنچ گئی ،ْاسلام آباد میں تیز ہوائوں کی وجہ سے آگ بے قابو ہوئی، دو نوجوانوں کی ہلاکت کا واقعہ افسوسناک ہے، دم گھٹنے کے باعث انہوں نے چھلانگ لگانے کی کوشش کی لیکن نیچے موجود عملہ انہیں بچانے میں ناکام رہا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس کا نوٹس پہلے ہی لیا ہوا ہے۔ سی ڈی اے کو ہدایت دی جاچکی ہے‘ تمام بڑی عمارتوں کا فائر سیفٹی آڈٹ کرایا جائے۔ ایسا نہ کرانے والے مالکان کو جرمانہ کیا جائے گا اور ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔