مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں ہو رہی ہیں، کشمیر میں خون خرابا بند ہونا چاہیے‘بھارت سرحدوں پر کشیدگی پیدا کرنا چاہتا ہے، کنٹرول لائن پر آئے روز فائرنگ سے سول آبادی اور فوجی جوانوں کی شہادت ناقابل برداشت ہے

انصار الامہ جموںوکشمیر کے امیر اعلیٰ مولانا محمد فاروق کشمیری کا بیان

بدھ 20 ستمبر 2017 16:53

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 ستمبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں ہو رہی ہیں، کشمیر میں خون خرابا بند ہونا چاہئیے، بھارت سرحدوں پر کشیدگی پیدا کرنا چاہتا ہے، کنٹرول لائن پر آئے روز فائرنگ سے سول آبادی اور فوجی جوانوں کی شہادت ناقابل برداشت ہے۔ برما میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کی انتہاء پر صرف احتجاجی ریلیاں ہی کافی نہیں ہیں بلکہ امت مسلمہ جہاد فی سبیل اللہ و قتال فی سبیل اللہ جیسے عظیم حکم کو دوبارہ اپنانا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انصار الامہ جموںوکشمیر کے امیر اعلیٰ مولانا محمد فاروق کشمیری نے کیا۔ا نہوں نے کہا کہ کشمیر و فلسطین میں ہندئو اور یہودی افواج معصوم شہریوں ، خواتین اور بزرگوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ برما میں مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے اور مسلم ممالک کے حکمران تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ کفر سارے کا سارا متحد ہے اور نیٹو، سنیٹو کے نام پر اکٹھے ہو کر مسلمانوں کی نسل کشی کر رہے ہں جبکہ ہمارے مسلمان حکمران بگلے کی طرح ریت میں منہ دے کر سمجھتے ہیں کہ پوری دنیا میں امن ہے۔

ہندئو، یہودیوں اور عیسائیوں کا خون اتنا مقدس نہیں ہے۔ آج امت مسلمہ کے خون کو بہت ارزاں سمجھ لیا گیا ہے مگر وہ وقت نزدیک ہے کہ امت مسلمہ پر ظلم کرنے والے گلی ، کوچوں اور ندی نالوں میں اس طرح پڑے ہوں گے جیسے مردار پڑا ہوتا ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کی لاٹھی بے آواز ہے وہ جب حرکت میں آتی ہے تو پھر ساری ٹیکنالوجی اور ذہانت و فطانت دھری کی دھری رہ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر موجودہ وقت میں جنوبی ایشیاء کا ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے اور جنوبی ایشیاء کا امن مسئلہ کشمیر کے حل ہونے میں مضمر ہے۔