پاکستان ایٹمی تحفظ کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے اور قومی تعمیر میں اسے اولین ترجیح دیتا ہے،اس مقصد کیلئے خصوصی تربیت یافتہ زمینی،فضائی اور بحری سازوسامان سے لیس نیوکلیئر سیکورٹی فورس قائم کر دی گئی ہے

چیئر مین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن محمد نعیم کا ویانا میں آئی اے ای اے کی 61ویں سالانہ جنرل کانفرنس میں اظہارخیال

بدھ 20 ستمبر 2017 21:34

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2017ء) چیئر مین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن محمد نعیم نے کہا ہے کہ پاکستان ایٹمی تحفظ کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے اور قومی تعمیر میں اسے اولین ترجیح دیتا ہے۔اس مقصد کیلئے خصوصی تربیت یافتہ زمینی،فضائی اور بحری سازوسامان سے لیس نیوکلیئر سیکورٹی فورس قائم کر دی گئی ہے۔یہ باتیں پی اے ای سی کے چیئر میں نے بدھ کو آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں عالمی ادارہ برائے جوہری توانائی(آئی اے ای ای)کی 61ویں سالانہ جنرل کانفرنس میں پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے کہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایٹمی تنصیبات کی شفاف اور محفوظ آپریشن کو یقینی بنانے کیلئے پاکستان کا عزم اس حقیقت کی عکاس ہے کہ ہم نے 2001میںایک خود مختار باڈی پاکستان نیو کلیئر ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان سنٹر آف ایکسلنس برائے ایٹمی تحفظ(پی سی ای این ایس)مکمل طور پرآپریشنلائز ہو چکا ہے جبکہ گزشتہ سالوں کے دوران پی سی ای این ایس اور آئی اے ای اے کے مابین تعاون میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

اسکے علاوہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیفٹی اینڈ سیکورٹی اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ و اپلائیڈ سائنسز قومی اور بین الاقوامی سطح پر مختلف متعلق شعبوں میں تعلیم و تربیت کی بیش قیمت خدمات فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ سے زیادہ پر امن ایٹمی توانائی کے حصول کیلئے پرعزم ہیں۔اس وقت ہمارے مختلف ایٹمی فکیلٹیز توانائی،صحت،زراعت،ہائیڈرولوجی،انڈسٹری انوائرمنٹ اور بنیادی سائنسز کے مختلف شعبوں میں عوامی مفاد کیلئے کام کر رہی ہیں۔

چیئر مین پی اے ای سی نے مزید کہا کہ ایٹمی ٹیکنالوجی کیی وسیعتر صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے پاکستان اورعالمی ادارہ برائے جوہری توانائی کے درمیان ہمیشہ مفید اور خوشگوار تعلقات قائم رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کینپ(کے اے این یو پی پی)کے قیام کے 45ال بعد ہم نے رواں سال اپنا چوتھا اور پانچواں پاور پلانٹس(چشمہ3اور4)قومی گرڈ سے منسلک کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام نیو کلیئر پاور تنصیبات آئی اے ای اے کے زیر نگرانی رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔انہوں نے کہ پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے مساوی اور غیر امتازی بنیادوں پر سول جوہری تعاون تک رسائی کا خواہاں ہے۔

متعلقہ عنوان :