عمران فاروق قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کرنی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا

بدھ 20 ستمبر 2017 23:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2017ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے سابق رہنماء عمران فاروق قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کو ختم کرنے کے لئے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔بدھ کو عدالت عالیہ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بینچ نے عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم معظم علی کی ایف آئی آر سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست پر سماعت کی ۔

(جاری ہے)

ملزم کی جانب سے بیرسٹر سیف عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ یہ صرف ایک قتل ہے جو پاکستان کی سرزمین پر نہیں ہوا ، انسداد دہشت گردی (سیون اے ٹی اے ) کی دفعات ختم کی جائیں ۔سماعت کے دوران سٹینڈنگ کونسل عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ مذکورہ کیس پر جے آئی ٹی بنی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ الطاف حسین کے کہنے پر قتل کیا گیا,معظم علی ایک تربیت یافتہ دہشت گرد ہے جو پاکستان سے لندن پھر سری لنکا اور پھر پاکستان آیا, پاکستان سے افغانستان جاتے ہوئے گرفتار ہوا،قتل کا مقصد پاکستان میں دہشت پھیلانا تھا۔عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ عنوان :