جولا ئی 2010میں آنیوالے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں دریا ئے سندھ پر قائم کنڈ پل 7سال بعد مکمل ہو گیا

جائیکا کی سینئر نمائندہ میچی نو یما گوچی نے دیگرسیاسی رہنما?ں کے ہمراہ پل کا افتتاح کیا

بدھ 20 ستمبر 2017 23:30

بشام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 ستمبر2017ء) شانگلہ، جولا ئی 2010میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں دریا ئے سندھ پر قائم کنڈ پل 7سال بعد مکمل ہو گیا ، جا ئیکا کے تعاؤن سے بننے والے اس پل پر 467ملین روپے کی خطیر رقم خر چ کی گئی ، اور یہ پل 3سال کے قلیل عرصہ میں مکمل کر لیا گیا ، ہے، بدھ کے روز جا پان انٹرنیشنل کو اپریشن ایجنسی جائیکا کی سینئر نمائندہ میچی نو یما گوچی نمائندہ جا ئیکا JICAکوزہو یو جی، ، سینئر پروگرام آفیسر نائلہ الماس ، سابق ایم این اے بٹ گرام پرنس نواز خان آلائی ، ضلع ناظم بٹ گرام عطائ الرحمن ترنداور ڈپٹی کمشنر بٹ گرام اسد ہارون کے ہمراہ پل کا افتتاح کیا ، جا پا نی وفد جب افتتاح کیلئے پہنچا تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا اس مو قع پر جا ئیکا کے پراجیکٹ ڈائریکٹر شہاب خٹک نے انہیں تفصیلی بریفنگ دی ، نیسپاک کے افسران فرمان اللہ گنڈاپور ، اور انجینئر کریم اللہ بھی اس مو قع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

جائیکا کے وفد نے پل کے مختلف حصے بھی دیکھے اور پیدل واک کیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے ، میچ ینو یما گوچی نے کہا کہ جا پان حکومت نے سیلاب کے بعد 1ارب روپے کے بڑے بڑے منصو بے مکمل کئے ہیں جن میں کنڈ بنہ پل بھی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جا پان کے عوام دوستی کے بندھن میں بند ہے ہو ئے ہیں اور ہم ہر مشکلات میں پاکستان کے ساتھ ہیں، انہوں نے کہا کہ جا ئیکا مزید تعاؤن بھی جاری رکھے گا ، انہوں نے کہا کہ آج ہمیں خوشی ہو ئی کہ ہم نے ایک ایسا پراجیکٹ مکمل کیا ، جس سے عوام کو فائدہ ہوا ہے ، کنڈ بنہ پل کی تعمیر سے شانگلہ کوہستان اور بٹ گرام کے عوام کو درپیش مشکلات کا ازالہ ہو گیا ہے ، یاد رہے کہ 2010میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں کنڈ پل کی تباہی کے بعد علا قے کی ایک لاکھ سے زائدآبادی متاثر ہو ئی تھی اور آمدروفت کا سلسلہ منقطع ہو گیا تھا ، مقامی لوگوں نے جا پان حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے یہ بڑا پراجیکٹ مکمل کیا۔

متعلقہ عنوان :