نیب کی ٹیم کی جانب سے اسحاق ڈار کے گھر پر چھاپہ نہیں مارا گیا نوٹس کی تعمیل کرائی گئی ہے ،

چھاپے کا تاثر غلط ہے،تعمیل اور چھاپے میں فرق ہوتاہے قومی احتساب بیورو کے ترجمان کا وزیر خزانہ کے گھر نیب کے چھاپے بارے خبروں پر تردیدی بیان

بدھ 20 ستمبر 2017 23:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 ستمبر2017ء) قومی احتساب بیورو کے ترجمان نے نیب کی ٹیم کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر چھاپہ مارنے کی رپورٹس پر کہاہے کہ ان کے گھر چھاپہ نہیں مارا گیا بلکہ نوٹس کی تعمیل کرائی گئی ہے ، تعمیل اور چھاپے میں فرق ہوتاہے ،چھاپے کا تاثر غلط ہے ۔ بدھ کو نجی ٹی وی کی رپورٹس میں دعویٰ کیاگیا تھا کہ نیب لاہور کی 2رکنی ٹیم نے اسلام آباد میں منسٹرز انکلیو میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر چھاپا مارا اور وہاں موجود ان کے ملازمین سے پوچھ گچھ کی ٹیم نے ملازمین کو بتایا کہ ان کے پاس اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری ہیں، ٹیم نے ملازمین سے یقین دہانی لی کہ اسحاق ڈار گھر پر موجود نہیں ، نیب کی ٹیم نے گرفتاری کے احکامات اور تعمیلی سمن ملازمین سے وصول کرائے، ٹیم کے تفتیشی افسر نادر سے ملازمین نے ٹیلیفون پر کسی کی بات بھی کرائی، تفتیشی افسر نے ٹیلیفون پر کسی سے گفتگو میں کہا کہ ہم قانون کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کی رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیاگیا تھا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے تمام اثاثے منجمد کر دیئے گئے، وزیر خزانہ کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد قرقی کی کارروائی شروع کر دی گئی، نیب نے رقوم کی ٹرانسفر روکنے کیلئے بینکوں کو خط لکھ دیا، نیب نے تمام بینکوں، ڈویلپمنٹ اتھارٹیز اور کمشنرز کو خط ارسال کر دیا، اسحاق ڈار کے نام گاڑیوں یک ٹرانسفر روکنے کیلئے محکمہ ایکسائز کو بھی خط لکھ دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کے اثاثے ٹرانسفر کرنے والے کو 3سال قید ہو سکتی ہے، تمام ادارے اسحاق ڈار کے اثاثوں کی ٹرانسفر فوری روک دیں۔

تاہم دوسری جانب جب ان خبروں کی حقیقت جاننے کے لئے نیب کے ترجمان سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ نیب ٹیم نے وزیر خزانہ کے منسٹر کالونی میں واقع گھر میں کوئی چھاپہ نہیں مارا بلکہ وہ نوٹس کی تعمیل کرانے گئی تھی ۔انہوں نے کہاکہ چھاپہ مارنے کا تاثر غلط ہے ۔ ترجمان نے واضح کیا کہ چھاپے اور نوٹس کی تعمیل میں فرق ہوتاہے او ر ٹیم نے نوٹس کی تعمیل کرائی

متعلقہ عنوان :