لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم دے دیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 21 ستمبر 2017 14:01

لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 ستمبر۔2017ء) لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو منظرعام پر لانے کا حکم جاری کردیا ہے۔سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے لانے کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس مظاہر علی اکبر نے یہ حکم جاری کیا۔ پاکستان عوامی تحریک نے 23 اگست کو سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اور زخمیوں کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا تھا کہ 2014 میں ہونے والے ماڈل ٹاﺅن سانحے کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن نے انکوائری رپورٹ مکمل کرکے پنجاب حکومت کے حوالے کر دی تھی جسے منظر عام پر نہیں لایا گیا۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا تھا کہ معلومات تک رسائی ہر شہری کا آئینی حق ہے اور جوڈیشل رپورٹ شائع نہ کرنا ان کو آئین کے تحت حاصل حق کی نفی ہے۔

درخواست میں عدالت سے یہ استدعا کی گئی تھی کہ ماڈل ٹاﺅن کے ٹرائل میں جوڈیشل انکوائری رپورٹ انتہائی اہم کردار ادا کرسکتی ہے اور جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے ذریعے سے مظلوموں کو انصاف مل سکتا ہے لہذا اسے منظرعام پر لایا جائے۔ رواں سال اگست میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے بھی اس رپورٹ کو منظر عام پر لانے کی درخواست کرنے کے لیے مال روڈ پر دھرنے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاﺅن میں تحریک منہاج القران کے مرکزی سیکرٹریٹ اور پاکستانی عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا، مگر پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے باعث 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 90 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :