بینظیر بھٹواور مرتضیٰ بھٹو کے قتل کے اصل ذمہ دار آصف علی زر دار ی ہیں ،ْپرویز مشرف کا الزام

زر داری نے نام لیکر مجھے للکارا ہے ،ْ دیکھنا چاہیے بے نظیر بھٹو کے قتل کا فائدہ ایک ہی آدمی آصف علی زر داری کو ہوا ،ْبلاول ،ْ آصفہ ،ْ بختاور اور قوم جان لے بے نظیر کا اصل قاتل کون ہے میں اور میری حکومت تو بیت اللہ محسود کو مروانا چاہتے تھے ،ْ کس نے بے نظیر کو ٹیلی فون کرکے گاڑی سے باہر نکلنے پر اکسایا ،ْبے نظیر کے قتل میں آصف زرداری اور افغانستان کے اہم لوگ شامل تھے ،ْآصف زرداری کے سابق افغان صدر کرزئی سے گہرے تعلقات تھے ،ْرحمن ملک واقعے کے بعد اسلام آباد کیوں چلے گئے تھی ،ْ ویڈیو پیغام

جمعرات 21 ستمبر 2017 17:41

بینظیر بھٹواور مرتضیٰ بھٹو کے قتل کے اصل ذمہ دار آصف علی زر دار ی ہیں ..
دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) سابق صدر جنرل ریٹائر ڈ پرویز مشرف نے الزام عائد کیا ہے کہ بے نظیر بھٹواور مرتضیٰ بھٹو کے قتل کے اصل ذمہ دار آصف علی زر دار ی ہیں ،ْ زر داری نے نام لیکر مجھے للکارا ہے ،ْ دیکھنا چاہیے بے نظیر بھٹو کے قتل کا فائدہ ایک ہی آدمی آصف علی زر داری کو ہوا ،ْبلاول ،ْ آصفہ ،ْ بختاور اور قوم جان لے بے نظیر کا اصل قاتل کون ہے میں اور میری حکومت تو بیت اللہ محسود کو مروانا چاہتے تھے ،ْ کس نے بے نظیر کو ٹیلی فون کرکے گاڑی سے باہر نکلنے پر اکسایا ،ْبے نظیر کے قتل میں آصف زرداری اور افغانستان کے اہم لوگ شامل تھے ،ْآصف زرداری کے سابق افغان صدر کرزئی سے گہرے تعلقات تھے ،ْرحمن ملک واقعے کے بعد اسلام آباد کیوں چلے گئے تھی ۔

(جاری ہے)

ویڈیو پیغام میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہاکہ کچھ دن پہلے بے نظیر بھٹو کیس میں راولپنڈی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا ۔انہوںنے ججمنٹ دی جس کو میں نے سنا اور خاموش تھا ۔پرویز مشرف نے کہاکہ ججمنٹ پر ہر ایک پاکستانی کو گلہ اور اس پر تشویش ہے کیونکہ دو بہترین آفسر ڈی آئی جی سعود اور ایس پی خرم شہزاد کو 17،ْ 17سزا مل گئی اور جیل میں بند اصلی پانچ دہشتگردوں کو چھوڑ دیا گیا اس ججمنٹ پر خاموش تھا اور دیکھ رہا تھا لیکن ایک دن پہلے آصف زر داری نے ایک خبر نکالی اور میرا نام لیکر کہا میں نے بے نظیر بھٹو کا قتل کیا ہے ،ْپرویز مشرف نے کہاکہ پہلی بار آصف علی زر داری نے میرا نام لیکر کہا یعنی مجھے للکارا ہے یہ میری برداشت سے باہر تھا اور میں نے سوچھا اب مجھے اس کا جواب ضرور دینا چاہیے لہذا اس کا جوا ب دینا چاہتا ہوں۔

سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہاکہ بلاو ل بھٹو زر داری ،ْ آصفہ بھٹو زر داری اور بختاور بھٹو زر داری ،ْ بھٹو فیملی ،ْ پاکستانی عوام بالخصوص سندھ کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ بے نظیر بھٹو صاحبہ کا قاتل کون ہے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے الزام عائد کیا کہ میں سمجھتا ہوں کہ تمام بھٹو فیملی کی تباہی کاباعث ،ْ بھٹو فیملی میں بے نظیر بھٹو اور مرتضیٰ بھٹو کے قتل کا ذمہ دار آصف علی زر داری ہے ،ْدونوں کو آصف زر داری نے قتل کرایا ۔

پرویز مشرف نے کہاکہ مرتضیٰ بھٹو کے قتل کی تفتیش کیلئے آصف زرداری نے اپنے دور صدارت کے 5 سال میں کچھ نہیں کیا کیونکہ خود اس میں ملوث تھے ،ْ اب جو کام خود کروایا ہے تو اس کی تحقیقات کیوں کرواتے۔بے نظیر بھٹو کے قتل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز مشرف نے کہاکہ جب قتل ہوا تو دیکھنا چاہیے کہ فائدہ یا نقصان کس کا ہوا بے نظیر قتل کیس سے میرا تو نقصان ہی نقصان ہوا ہے ،ْفائدہ ایک آدمی کو ہوا ہے اوروہ آصف علی زر داری ہے جو اس میں ملوث ہے ۔

انہوںنے کہاکہ یہ توحقیقت ہے کہ بے نظیر بھٹو کو بیت اللہ محسود اور اس کے لوگوں نے مارا ،ْاس میں کوئی شک نہیں ہے سارے شواہد موجود ہیں لیکن دیکھنے کی چیز یہ ہے کہ اس قتل میں بیت اللہ محسود کے پیچھے کون تھا کیا کوئی ایسا شخص تھا جو سازش کر کے بیت اللہ محسود کو اس نے استعمال کیا اور قتل کرایا یہ دیکھنا ہے ۔بیت اللہ محسود میرا دشمن تھا میرا اوپر حملہ کررہا تھا اور میں تو اسے مروانا چاہ رہا تھا ۔

نجی ٹی وی کے مطابق جنرل (ر) پرویز مشرف نے الزام عائد کیا کہ بے نظیر کے قتل میں آصف زرداری اور افغانستان کے اہم لوگ شامل تھے جو عینی شاہد تھے ان کا عدالت نے بیان ہی ریکارڈ نہیں کیا ،ْڈاکوؤں کے سرغنہ خالد شہنشاہ کو بینظیر کاسیکیورٹی انچارج بنایا گیا۔انہوں نے پیپلز پارٹی کے دورحکومت میں وزیر داخلہ رہنے والے رحمن ملک کے حوالے سے سوال اٹھایا کہ رحمن ملک واقعہ کے بعد اسلام آباد کیوں چلے گئے تھے۔