بیگم کلثوم نواز کو 21دنوں میں حلف اٹھانا ہوگا ورنہ رکنیت کالعدم قرار دی جاسکتی ہے

کلثوم نواز کو کامیابی کے بعد10دنوں کے اندر اندر الیکشن کمیشن میں اپنے انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع کرانا ہونگے جس کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے اس کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا ،سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن

جمعرات 21 ستمبر 2017 21:56

بیگم کلثوم نواز کو 21دنوں میں حلف اٹھانا ہوگا ورنہ رکنیت کالعدم قرار ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 ستمبر2017ء) سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہاہے کہ بیگم کلثوم نواز کو الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعدآئین کے آرٹیکل91کے تحت 21دنوں کے اندر اندر اپنی رکنیت کا حلف اٹھانا ہوگاحلف نہ اٹھانے کی صورت میں اس کی رکنیت کالعدم قرار دی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

آن لائنسے بات کرتے ہوئے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ کلثوم نواز کو اپنی کامیابی کے بعد10دنوں کے اندر اندر الیکشن کمیشن میں اپنے انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع کرانا ہونگے جس کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے اس کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن سے نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعداگر قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہو تو اس میں بطور رکن قومی اسمبلی حلف اٹھانا ہوگا تاہم اگر جاری اجلاس میں حلف نہ اٹھایا جا سکے تو آئین کے آرٹیکل 91کے تحت نومنتخب ممبر کو 21دنوں کے اندراندر حلف اٹھانا ہوگاایک سوال کے جواب سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایاکہ اگر کوئی بھی نومنتخب ممبر مقررہ مدت تک اپنے عہدے کا حلف نہ اٹھا سکے اور سپیکر قومی اسمبلی کو اپنے حلف نہ اٹھاسکنے کا معقول جواز پیش کرے تو سپیکر کو اس سلسلے میں صوا بدیدی اختیارات حاصل ہیں تاہم یہ اختیارات بھی 30دنوں سے زیادہ حلف نہ اٹھانے کی اجازت نہیں دیتے ہیں انہوںنے کہاکہ کسی بھی حلقے سے کامیاب ہونے والے ممبر پر اس حلقے کے عوام کے حقوق بھی ہوتے ہیں او ر آئین کے تحت حلقے کے عوام کو ان کے حقوق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا ہے انہوںنے کہاکہ اگر نومنتخب امیدوار مقررہ مدت تک حلف نہ اٹھا سکے تو اس کی کامیابی کالعدم قرار دی جا سکتی ہے ۔