قومی حکومت کی تشکیل کی مخالفت کریں گے، اداروں کے مابین ٹکراؤ جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہے،

فاٹا میں مردم شماری کے نتائج پر شدید تحفظات ہیں، فاٹا کو جلد خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ امریکی امداد سے نہیں اپنی قربانیوں کی بدولت جیتی ہے ْچیئرمین قومی وطن پارٹی آفتاب احمد خان شیرپاؤ کا اتمانزئی میں پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 21 ستمبر 2017 22:29

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 ستمبر2017ء) چیئرمین قومی وطن پارٹی آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ قومی حکومت کی تشکیل کی مخالفت کریں گے، اداروں کے مابین ٹکراؤ جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہے، فاٹا میں مردم شماری کے نتائج پر شدید تحفظات ہیں، فاٹا کو جلد خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے،پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ امریکی امداد سے نہیں بلکہ اپنی قربانیوں کی بدولت جیتی۔

وہ بروز جمعرات چارسدہ کے علاقے اتمانزئی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر اے این پی کے رہنما میجر ریٹائرڈ نعیم جان نے ساتھیوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا، چیئرمین قومی وطن پارٹی آفتاب احمد خان شیرپاؤ کا کہنا تھا کہ ملک میں قومی حکومت کی تشکیل کی مخالفت کریں گے، اداروں کے مابین ٹکراؤ جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہے، الیکشن اپنے وقت پر ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاسی رسہ کشی کی وجہ سے اہم قومی مسائل نظرانداز ہوئے، پختون حقوق نہ ملنے کی وجہ سے مایوسی کا شکار ہیں، آئندہ الیکشن پختون قوم کے حقوق کے ایجنڈے پر لڑیں گے، آفتاب شیرپاؤ کا کہنا تھا کہ فاٹا میں مردم شماری پر شدید تحفظات ہیں، مردم شماری میں فاٹا کی آبادی بہت کم ظاہر کی گئی ہے، فاٹا کو فوری طور پر خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے، فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کیلئے ایجنسیوں کے ہیڈ کوارٹرز میں مظاہرے کریں گے، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے پر کوئی اعتراض نہیں، لیکن اسلام آباد ہائیکوٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کے پس پردہ عزائم جاننا چاہتے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ پشاور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھایا جائے، اور فاٹا کی ترقی کیلئے خصوصی وسائل دیئے جائیں، چیئرمین قومی وطن پارٹی آفتاب احمد خان شیرپاؤ کا کہنا تھا کہ دہشت گری کے خلاف جنگ امریکی امداد سے نہیں قوم نے اپنی قربانیوں کی بدولت جیتی ہے، ملک کو ایک منظم و مفصل خارجہ پالیسی کی ضرورت ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کیا جائے اور اس میں سامنے اآنے والی خامیوں کو دور کیا جائے۔