کے ایم سی میں دوران ملازمت انتقال کرجانیوالے مرحوم ملازمین کے لواحقین میں سے 28 افراد کو ملازمت کے تقرر نامے دیئے گئے ہیں، میئر کراچی

کسی کو روزگار دینا عبادت ہے، ہمیں اپنے ادارے اور محکموں کو مضبوط کرنا اور نظام کو بہتر بنانا ہے، تقرر نامے تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

جمعرات 21 ستمبر 2017 23:08

کے ایم سی میں دوران ملازمت انتقال کرجانیوالے مرحوم ملازمین کے لواحقین ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی میں دوران ملازمت انتقال کرجانے والے مرحوم ملازمین کے لواحقین میں سے 28 افراد کو ملازمت کے تقرر نامے دیئے گئے جس کے بعد Deceased کوٹے پر اب تک 124 افراد کو ملازمت فراہم کردی ہے آئندہ بھی ایسے ملازمین کے اہل خانہ میں سے کسی ایک فرد کو بلدیہ عظمیٰ کراچی میں ملازمت دیں گے ، کسی کو روزگار دینا عبادت ہے، ہمیں اپنے ادارے اور محکموں کو مضبوط کرنا اور نظام کو بہتر بنانا ہے،یہ بات انہوں نے جمعرات کی صبح کے ایم سی کے مرحوم ملازمین کے لواحقین میں ملازمتوں کے تقررنامے تقسیم کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر چیئرمین آراضیات کمیٹی سید ارشد حسن، سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم جمیل فاروقی ، ڈائریکٹر فنانس محمود بیگ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے کہا کہ جن لوگوں کو ملازمت ملی ہے اب یہ ان کا فرض ہے کہ وہ باقاعدگی سے اپنی ڈیوٹی پر آئیں اور جو بھی ذمہ داریاں دی جائیں انہیں پوری ایمانداری سے ادا کریں، انہوں نے کہا کہ قبل ازیں 12 جولائی کو Deceased کوٹے پر 96 افراد کو تقرر نامے جاری کیا جاچکے ہیں اور ان میں 2017 ء تک کے وہ تمام افراد شامل ہیں جن کے کاغذات مکمل تھے، انہوں نے کہا کہ جب ہم نے کے ایم سی کا انتظام سنبھالا تو تمام محکمے بری حالت میں ملے لہٰذا ہم نے فوری طور پر انہیں بہتر بنانے کے لئے ضروری اقدامات کئے اس کے باوجود ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، کے ایم سی کے محکمے ٹھیک طرح کام کریں گے تو ادارہ ترقی کرے گا اور شہر کی صورتحال بہتر ہوگی، انہوں نے کہاکہ مرحوم ملازمین کے اہل خانہ کو ملازمت دے کر ہم نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے اور آئندہ بھی کوشش کریں گے کہ جن لوگوں کا حق ہے انہیں فوری ملے، ہمیں اندازہ ہے کہ جس فیملی کے کفیل انتقال کرجائیں انہیں کس قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے خاص طور پر مہنگائی کے اس دور میں غریب و متوسط طبقے کے لئے بے تحاشہ مسائل ہوتے ہیں یہ وہ ملازمین تھے جنہوں نے بلدیہ عظمی ٰکراچی میں طویل خدمات انجام دیں اور شہر اور شہریوں کی بہتری کے لئے کردار ادا کیا لہٰذا ہم نے یہ محسوس کیا کہ ایسے ملازمین کے لواحقین کا یہ اولین حق ہے کہ انہیں Deceased کوٹے پر ترجیحی بنیادوں پر ملازمت فراہم کی جائے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ جن ملازمین کو روزگار ملا ہے وہ نہ صرف خود محنت اور جانفشانی سے اپنے فرائض ادا کریں گے بلکہ کے ایم سی کے دیگر ملازمین کے لئے بھی مشعل راہ ثابت ہوں گے۔

میئر کراچی نے کہا کہ یہ ایک بڑا المیہ ہے کہ گزشتہ کئی سال کے دوران کے ایم سی میں تعینات کئے جانے والے سابق ایڈمنسٹریٹرز نے انتقال کر جانے والے ملازمین کے مسائل سے چشم پوشی کرتے ہوئے ہزاروں کنٹریکٹ ملازمین بھرتی کرلئے اور کسی نے بھی ان لوگوں پر کوئی توجہ نہیں دی لہٰذا ہم نے اس نا انصافی کے ازالے کے لئے مرحوم ملازمین کے لواحقین کو ملازمت دینے کا سلسلہ شروع کیا ہے اگر اب بھی کچھ ملازمین کے قانونی ورثاء رہ گئے ہیں تو وہ فوری طور پر اپنے کاغذات جمع کرائیں ان کو بھی قواعد و ضوابط کے مطابق کے ایم سی میں ملازمت دی جائے گی، انہوں نے تقرر نامے حاصل کرنے والے مرحوم ملازمین کے لواحقین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ ہیومن ریسورس مینجمنٹ کو اس نیک کام کا اجرا ضرور ملے گا جس نے کے ایم سی کے مرحوم ملازمین کے اہل خانہ کو یاد رکھا اور انہیں روزگار کا ذریعہ فراہم کرنے میں ہماری مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر یہ واضح کردوں کہ مرحوم ملازمین کے لواحقین کو یہ ملازمتیںاہل افراد کو رنگ و نسل اور زبان و مذہب کی تفریق کے بغیر صرف اور صرف میرٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے دی گئی ہیں اور اس معاملے میں کسی قسم کی جانبداری نہیں برتی گئی بلکہ پوری کوشش کی گئی ہے کہ تمام ملازمین کے ساتھ انصاف ہو اور جس کا جو حق ہے اسے ملے۔ انہوں نے کہا کہ ادارے کی کارکردگی بڑھانے کے لئے متعدد اقدامات زیر غور ہیں جن پر بتدریج عملدرآمد کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے ملازمین ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں اور ان کے حقوق کا ہرممکن تحفظ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :