میانمار کے ہندوؤں کو بھارت میں پناہ کی اُمید

واپس میانمار نہیں جانا چاہتے نہ مسلم اکثریتی بنگلہ دیش میں نہیں رہنا چاہتے ہیں،ہندوخاتون کی گفتگو

جمعہ 22 ستمبر 2017 12:50

میانمار کے ہندوؤں کو بھارت میں پناہ کی اُمید
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2017ء) میانمار میں ہونے والی پرتشدد کارروائیوں کے بعد بہت سے روہنگیا ہندو بھی فرار ہو کر بنگلہ دیش پہنچے ہیں۔ اب ان ہندوؤں کو امید ہے کہ بھارت میں نریندر مودی کی قوم پرست حکومت انہیں اپنے ملک میں پناہ دے دے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کے جنوب مغرب میں اکثریتی ہندوؤں کے علاقے میں ایک مرغی خانے کو صاف کرنے کے بعد وہاں تقریبا پانچ سو روہنگیا ہندوؤں کو پناہ دی گئی ہے۔

یہ شیلٹر ان مہاجر کیمپوں سے صرف چند کلومیٹر ہی دور ہے جہاں تقریبا چار لاکھ اکیس ہزار روہنگیا مسلمانوں کو رکھا گیا ہے۔ان ہندوؤں کا بھی کہنا تھا کہ وہ واپس بدھ اکثریتی میانمار جانے سے خوفزدہ ہیں لیکن یہ مسلم اکثریتی بنگلہ دیش میں بھی نہیں رہنا چاہتے۔

(جاری ہے)

میانمار سے فرار ہو کر بنگلہ دیش پہنچنے والی ایک ہندو خاتون نیرانجن رودرا کا نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ بھارت کو ہندوستان اسی وجہ سے کہتے ہیں کہ وہ ہندوؤں کی سرزمین ہے۔

ہم بس بھارت میں پرامن زندگی چاہتے ہیں، اس سے زیادہ کچھ نہیں چاہتے۔ شاید یہ چیز ہمیں نہ تو میانمار اور نہ ہی بنگلہ دیش میں ملے۔‘‘ وہاں موجود دیگر ہندوؤں کا بھی کہنا تھا کہ وہ میڈیا کے ذریعے اپنا پیغام بھارتی حکومت تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :