چین ، روس اور امریکہ اپنے مفادات کیلئے ہماری سر زمین استعمال کرنے کا خواب دیکھنے سے گریز کریں ،ملکی قیادت اپنی پالیسیاں قومی مفاد میں بنائے اور پرائی جنگوں میں کودنے سے گریز کرے ، امن پسند قوتیں بد امنی پھیلانے والی تمام قوتوں کا محاسبہ کریں

جنرل سیکرٹری عوامی نیشنل پارٹی میاں افتخار حسین پبی خدریزی میں جلسہ عام سے خطاب

جمعہ 22 ستمبر 2017 20:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 ستمبر2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ چین ، روس اور امریکہ اپنے مفادات کیلئے ہماری سر زمین استعمال کرنے کا خواب دیکھنے سے گریز کریں ،ملکی قیادت ہوش سے کام لیتے ہوئے اپنی پالیسیاں تبدیل کر کے انہیں قومی مفاد میں بنائے، قومی قیادت پرائی جنگوں میں کودنے سے گریز کرے ، عراق ولیبیاا س کی زندہ مثال کے طور پر دنیا کے نقشے پر موجود ہیں ،وہ بروز جمعہ پبی خدریزی میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں سے 200کے لگ بھگ افراد اور سیاسی شخصیات نے اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا ، میاں افتخار حسین نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو سرخ توپیاں پہنائیں اور انہیں مبارکباد پپیش کرتے ہوئے کہا کہ باچا خان کے عدم تشدد کی سوچ و فکر اور عدم تشدد کے فلسفے کی دنیا معترف ہے ، عالمی یوم امن کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ عدم تشدد اور امن سے محبت خدائی اور پیغمبری فلسفہ ہے اور اللہ تعالی فساد پھیلانے والوں کو پسند نہیں کرتا اسی بات کا ذکر قرآن پاک میں بھی کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ حضور نبی کریم ﷺ نے تشدد کے جواب میں امن کا درس دیا اور کبھی کسی کو بد دعا تک نہیں دی ، میاں افتخار حسین نے کہا کہ باچا خان بابا نے جس سرزمین پر امن کا درس دیا آج وہی زمین مشکلات سے دوچار ہے کیونکہ اس سرزمین پر بسنے والوں نے باچا خان بابا کے نظریات فراموش کر دیئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ موجودہ کٹھن صورتحال میں امن پسند قوتیں اس مخصوص صورتحال کا ادراک کریں ورنہ بے توجہی تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے جس کے بعد خطے میں انسان کا بچنا تو درکنار گھاس بھی نہیںاگے گی ، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان اپنی پالیسیاں سپر پاورز کی بجائے قومی مفاد میں بنائیں ،قومی قیادت پرائی جنگوں میں کودنے سے گریز کرے ، عراق اور لیبیاا س کی زندہ مثال کے طور پر دنیا کے نقشے پر موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ امن پسند قوتیں بد امنی پھیلانے والی تمام قوتوں کے خلاف متحد ہو کر ان کا محاسبہ کریں ، دہشت گردی مائنڈ سیٹ کی جنگ ہے اور خطے میں دیرپا امن کیلئے اس مائنڈ سیٹ کو شکست دینا ہو گی ، میاں افتخار حسین نے کہا کہ افغانستان کو بھی مشکل حالات کا سامنا ہے اور ان حالات میں اسے اپنی پالیسیاں بھی قومی مفاد میں نئے سرے سے بنانا ہو نگی، انہوں نے باچا خان بابا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دنیا بھر میں امن اور عدم تشدد کا پیغام دیا اور اگر تمام امن پسند قوتیں ان کی سوچ فکر اور نظریات کو اپنے لئے مشعل راہ بنائیں تو دنیا کے کونے کونے میں دہشت گردی کے مائنڈ سیٹ کو شکست دی جاتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :