ٹرمپ اور کم جونگ کی دو طرفہ دھمکیاں کم سن بچوں کے جھگڑے کی مانند ہیں، روس

شام کے بٹوارے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائیگی، شام میں روس کی ترجیح دہشت گردی کا خاتمہ ہے، اس مقصد کے تحت امریکہ اور روس کو مثر تعاون قائم کرنا ہو گا، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی پریس کانفرنس

ہفتہ 23 ستمبر 2017 15:57

ٹرمپ اور کم جونگ کی دو طرفہ دھمکیاں کم سن بچوں کے جھگڑے کی مانند ہیں، ..
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 ستمبر2017ء) روس نے کہا ہے کہ ٹرمپ اور کم جونگ کی دو طرفہ دھمکیاں کم سن بچوں کے جھگڑے کی مانند ہیں، شام کے بٹوارے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائیگی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مذاکرات کے دائرہ عمل میں اقوام متحدہ کے مرکزی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرس میں بتایا کہ شام میں روس کی ترجیح دہشت گردی کا خاتمہ ہے، اس مقصد کے تحت امریکہ اور روس کو مثر تعاون قائم کرنا ہو گا۔

لاوروف نے شام کی تقسیم کے حوالے سے خدشات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ"ہم شام کی تقسیم کی ہر گزاجازت نہیں دیں گے، چونکہ یہ عمل پورے مشرق وسطی کو متاثر کرے گا۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سلامتی کونسل سے خطاب میں" ہم شمالی کوریا کو مکمل طور پر ختم کر دیں گی" بیانات کے بعد دونوں ملکوں کے بیچ تنا میں اضافے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ"دو طرفہ جاری دھمکیاں اور جزیرہ نما کوریا میں جنگ چھیڑا جانا نا قابل قبول ہے، ہمیں اپنے غصے پر قابو پانا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ٹرمپ اور کم جونگ کی دو طرفہ دھمکیوں کو "پری اسکول کے بچوں کے جھگڑی" سے تشبیہ دی ہے۔لاوروف نے مزید کہا کہ بعض غیر جانبدار یورپی ملک شمالی کوریا بحران میں ثالثی کا کردار سنبھال سکتے ہیں، جس کا ہم خیر مقدم کریں گے۔