سید علی گیلانی بدستور خانہ نطر بند حریت کانفرنس کی جانب سے شدید مذمت

ریاست کو عملاً پولیس اسٹیٹ بنادیا گیا ہے بیان

ہفتہ 23 ستمبر 2017 16:18

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2017ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی بدستور اپنے گھر میں قید کرکے رکھے گئے ہیں جبکہ تحریک جنرل سیکرٹری محمد اشرف صحرائی اور محمد اشرف لایا کو بھی گھر میں نطر بند کردیا گیا اس دوران میں پولیس نے حریت ترجمان غلام احمد گلزار کو دورانِ شب گھر سے گرفتار کرکے پولیس تھانہ بٹہ مالو میں بند کردیاہے۔

(جاری ہے)

حریت کانفرنس نے اپنے ایک بیان میں حکومتی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی انتظامیہ نے اظہارِ آزادی کی رائے پر قدغن عائد کرکے آزادی پسندوں کی پُرامن سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے اور ریاست کو عملاً ایک پولیس اسٹیٹ بنادیا گیا ہے، سید علی گیلانی کی گھر میں نظربندی کا سلسلہ 2010ء میں شروع کردیا گیا ہے اور جب سے یہ جاری ہے اس نظربندی کا حکومت نے آج تک کوئی آئینی یا قانونی حواز پیش کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی ہے اور آزادی پسند رہنما کو محض بندوق کی نوک پر روک کررکھا ہے، حریت کانفرنس نے گیلانی کی مسلسل نظر بندی کو ریاستی دہشت گردی کا کھلا مظاہرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ محبوبہ مفتی اور ان کے مرحوم باپ مفتی محمد سعید کے نظریات کی لڑائی اور گولی نہیں بولی جیسے نعروں کا یہاں کبھی وجو ہی نظر نہیں آرہا ہے اور یہ محض ایک دھوکہ اور فریب ثابت ہوا ہے