روس نے امریکہ اور شمالی کوریا کے مابین لفظی جنگ کو بچوں کی لڑائی کی مانند قرار دے دیا

ٹرمپ اور کم جونگ ان کی لفظی گولہ باری سے لگتا ہے کہ دونوں حریف سربراہ اسکول کے بچوں کی طرح لڑرہے ہیں، سرگئی لاروف تنازع کے حل کے لیے روس اور چین کیساتھ مل کرجذباتی نہیں بلکہ منطقی طرز اپنائیں گے، جنرل اسمبلی سے خطاب

ہفتہ 23 ستمبر 2017 19:15

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2017ء) روس نے امریکی صدر اور سربراہ شمالی کوریا کے مابین لفظی جنگ کو بچوں کی لڑائی کی مانند قرار دے دیا۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی لفظی گولہ باری سے لگتا ہے کہ دونوں حریف سربراہ اسکول کے بچوں کی طرح لڑرہے ہیں یہ لفظی لڑائی ایسی ہی ہے جیسے نرسری میں پڑھنے والے کم سن بچے لڑتے ہیں۔

روسی وزیر خارجہ کا یہ ردعمل ٹرمپ اور کم جونگ ان کی حالیہ بیان بازی کے بعد سامنے آیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں امریکی صدر نے شمالی کوریا کو تباہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کم جونگ کو راکٹ مین کہہ کر پکارا تھا، جس کے جواب میں کم جانگ نے کہا کہ خوف زدہ کتے اونچا بھونکتے ہیں میں بوڑھیکو گولیوں سے راہ راست پرلاؤں گا۔

(جاری ہے)

سرگئی لاروف نے کہا کہ دماغوں کی گرمی ختم کرنے کے لیے خاموشی کی ضرورت ہے، شمالی کوریا کے ایٹمی تجربات پر خاموشی اختیار نہیں کی جاسکتی مگر جنگ بھی ناقابل قبول ہے، تنازع کے حل کے لیے روس اور چین کیساتھ مل کرجذباتی نہیں بلکہ منطقی طرز اپنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی مدد سے تنازع کے پرامن حل کے لیے معقول نکتہ نظر پیش کرنے کی کوشش کریں گے ایسا جذباتی رویہ نہیں اپنائیں گے جیسے کنڈر گارڈن میں بچوں کی لڑائی ہوتی ہے تو کوئی اسے روک نہیں سکتا۔۔

متعلقہ عنوان :