امریکی مفادات افغانستان سے اور چین ،روس کے مفادات سی پیک سے وابسطہ ہیں ، چین امریکہ روس تینوں اپنی مفادات کی جنگ پاک افغان سرزمین پر لڑ رہے ہیں ،تین ممالک ایٹمی قوتیں ہیں ،

اگر خطے میں جنگ چھیڑ گئی تو صدیوں تک جاری رہے گی، پاکستان وافغانستان کی حکومتوں کے پاس غلطی کی کوئی گنجائش ،پاکستان اپنی خارجہ وداخلہ پالیسیوں پر نظر ثانی کرکے ملکی مفادات کرے ، اگر جمہوریت ڈی ریل ہوئی تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی ،پارلیمنٹ ایک سپریم ادارہ ہے عدلیہ کے فیصلوں کا احترام ہونا چاہیے جنرل سیکرٹری عوامی نیشنل پارٹی میاں افتخار حسین کا پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 24 ستمبر 2017 19:10

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 ستمبر2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ امریکہ کے مفادات افغانستان سے وابسطہ ہیں جبکہ چین وروس کے مفادات سی پیک سے وابسطہ ہیں اس لئے چین امریکہ روس تینوں اپنی مفادات کی جنگ پاک افغان سرزمین پر لڑ رہے ہیں ،اب پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں کیونکہ تین سپرپاور اور تین ممالک ایٹمی قوتیں ہیں اگر دوبارہ اس خطے میں جنگ چھیڑ گئی تو وہ جنگ صدیوں تک جاری رہے گی، پاک افغان تعلقات میں بے اعتمادی سے چین روس اور امریکہ اپنے مفادات حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے امریکہ اور پلڈٹ کی اعلان کردہ پالیسیوں کے بعد حالات مکمل تبدیل ہوگئے ہیں ایک طرف امریکی مفادات کی خاطر پاکستان کو قربانی کا بکرا بنادیا گیاتھا تو دوسری طرف پاکستان کی قربانیوں کو فراموش کیاجارہا ہے وقت کا تقاضا ہے پاکستان چین اور امریکہ کی ڈیکٹیشن پر غور نہ کریں اور ہوش کے ناخن لے کر فیصلے کئے جائیں پاکستان کو اپنی خارجہ وداخلہ پالیسیوں پر نظر ثانی کرکے ملکی اور خطے کے مفادات کیلئے فیصلے کریں کسی بھی ملک نے پاکستان اور افغانستان میں جنگی سامان فراہمی کی تو چین روس اور امریکہ اپنی تباہی سے نہیں بچ سکیں گے پاکستان جنرل ضیاء الحق اور جنرل مشرف کے ادوار اقتدار کی غلط خارجہ اور داخلہ پالیسیوں کی وجہ سے دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے ملک میں ایسے حالات بنائے جارہے ہیں کہ اداروں کا آپس میں ٹھکراؤ ہو اور جمہوریت ڈیل ریل ہو اگر جمہوریت ڈی ریل ہوئی تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی پارلیمنٹ ایک سپریم ادارہ ہے عدلیہ کے فیصلوں کا بھی احترام ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

بروز اتوار انہوں نے حاجی دلارم خان کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر اے این پی ولی کا اے این پی میں انضمام ہوا اور اے این پی ولی کے اہم عہدیداروں اور کارکنوں نے عوامی نیشنل پارٹی کے رکنیت ساز فارم پر کئے جن میں اے این پی ولی کے صوبائی جائنٹ سیکرٹری حاجی دلارم خان، ضلعی صدر میاں اجمل شاہ کاکاخیل، صوبائی کونسل کے رکن فیاض خان خویشگی، سعید خان ،اسرار المسلمین، بلال خان، حاجی بلال شامل ہیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر ملک جمعہ خان، جنرل سیکرٹری خوشحال خان، تحصیل صدر جمال خٹک، جنرل سیکرٹری انجینئرحامد علی خان، صوبائی رہنما ملک آفتاب خان ، احسان وزیر اور سابق ضلعی صدر احرار خٹک بھی موجود تھے میاں افتخار حسین نے کہا کہ آئینی اداروں کا ایک دوسرے پر الزامات سے ثابت ہورہاہے کہ جمہوریت کو خطرہ ہے اور لگا رہا ہے کہ موجودہ حکومت وقت پورا نہیں کرسکے گی کیونکہ حالات ایسے حالات بنائے جارہے ہیں کہ اداروں کا آپس میں ٹھکراؤ ہو اور ملک میں جمہوریت ڈی ریل ہوکر غیرمعینہ مدت تک ٹیکنوکریٹ یا قومی حکومت تشکیل دے کر جمہوریت پسند قوتوں کی جدوجہد پر پانی پھیردی جائے فوج جمہوریت ڈی ریل نہیں کرنا چاہتی وہ اپنا پروفیشنل کردار ادا کرنا چاہتی ہے جو ایک خوش آئند ہے لیکن فوج بھی فوج کا نام لے کر جمہوریت ڈی ریل کرنے والوں کو بے نقاب کرکے سامنے لائیں تمام ادارے آئین کے دائرے میں رہ کر اپنے اختیارات کااستعمال کریں تو ملک میں جمہوریت مستحکم ہوگی عوامی نیشنل پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی ولی کا انضمام وقت کاتقاضا تھا کیونکہ ایک مخصوص طبقے نے سازش کے تحت پختون قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوئی بیگم نسیم ولی خان ہمارے لئے اتنی محترم ہے جتنی اپنی حقیقی والدہ ہوتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ پاک افغان بے اعتمادی سے دونوں ممالک میں دہشتگردوں کو فائدہ ہوگا پاک افغان حکومتیں ایک دوسرے پر اعتماد کی فضاء قائم کرکے افغان حکومت افغانستان میں اور پاکستانی حکومت پاکستان میں دہشتگردوں کا خاتمہ کریں پاکستانی حکومت اور فوج 20نکاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کیوں نہیں کرتے جبکہ پاکستان کے پاس دہشتگردی کے خاتمے کیلئے 20 نکاتی ایجنڈا مجرب ہیں انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا بری طرح ناکام ہے صوبائی حکومت ڈینگی کے خاتمے کیلئے نہیں بلکہ مرض چھپانے کیلئے اقدامات اٹھارہی ہے پنجاب حکومت کا بے حد شکریہ کہ انہوں نے اینٹی ڈینگی ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بجھوائی لیکن صوبائی حکومت نے انہیں مریضوں کا علاج کرنے نہیں دیا خیبرپختونخوا صوبائی حکومت کسی کام کی تو ہے ہی نہیں اور دوسروں کو بھی کام کرنے نہیں دیتی محکمہ صحت خیبرپختونخوا تاریخ کی ناکام ترین محکمہ جات میں شامل ہیں جس محکمے کیلئے 24 گھنٹے مانیٹرنگ کیلئے عملہ ہونا چاہیے تھا وہی محکمہ ویڈیو لنک کے ذریعے امریکہ سے نوشیروان برکی چلا رہا ہے۔