آسٹریلوی حکومت کا خلائی ادارہ تشکیل دینے کا فیصلہ

یہ انتہائی ضروری ہے کہ آسٹریلیا عالمی طور پر اس بڑھتی ہوئی صنعت کا حصہ بنے اور اس سے فائدہ اٹھائے، آسٹریلوی وزیر

پیر 25 ستمبر 2017 13:38

آسٹریلوی حکومت کا خلائی ادارہ تشکیل دینے کا فیصلہ
سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 ستمبر2017ء) آسٹریلیا کی حکومت نے بڑھتی ہوئی خلائی صنعت کو مد نظر رکھتے ہوئے قومی خلائی ایجنسی کے قیام کا فیصلہ کرلیا،ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں آسٹریلیا واحد ملک ہے جہاں سرکاری سطح پر کوئی خلائی ادارہ نہیں ہے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق آسٹریلیا کی قائم مقام وزیر برائے صنعت میکائلیا کیش نے کہا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ آسٹریلیا عالمی طور پر اس بڑھتی ہوئی صنعت کا حصہ بنے اور اس سے فائدہ اٹھائے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ آسٹریلوی حکومت ایڈیلیڈ میں ہونے والے عالمی آسٹروناٹیکل کانگریس میں اس ادارے کی تشکیل کے بارے میں مزید تفصیلات سے آگاہ کرے گی۔اس کانفرنس میں دنیا بھر سے ماہرین شرکت کریں گے جن میں دیگر ممالک کے خلائی اداروں کے سربراہان بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

آسٹریلوی حکومت کے اندازوں کے مطابق عالمی خلائی صنعت کی کل وقعت 420 ارب آسٹریلوی ڈالر ہے جبکہ اس میں آسٹریلیا کا حصہ چار ارب آسٹریلوی ڈالر ہے اور وہ 11500 افراد کو ذریعہ معاش فراہم کرتا ہے۔

آسٹریوی خلائی صنعت ایسوسی ایشن (ایس آئی اے ای) کے مطابق ترقی یافتہ ممالک کی تنظیم او ای سی ڈی کے ممبران ممالک میں سے صرف آسٹریلیا اور آئس لینڈ وہ دو ملک ہیں جہاں سرکاری سطح پر کوئی خلائی ادارہ نہیں ہے۔ایس آئی اے اے کے مطابق آسٹریلیا کے حجم، آبادی اور جغرافیہ کے اعتبار سے ملک میں خلائی صنعت کو پھیلانے کے بہت مواقعے ہیں۔فی الحال آسٹریلیا کی حکومت امریکہ اور دیگر ملکوں کی مدد سے اپنی خلائی ضروریات پوری کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :