فلسطین کے تاریخی شہروں کو یہودی آباد کاری کے مرکز بنانے کی مہم جاری

رواں سال اسرائیل نے فلسطینی علاقوںمیں یہودی آبادکاروں کو بسانے کیلئے 11700 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی

پیر 25 ستمبر 2017 14:28

فلسطین کے تاریخی شہروں کو یہودی آباد کاری کے مرکز بنانے کی مہم جاری
رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2017ء) فلسطینی اتھارٹی کے ایک سینئر عہدیداربتایا گیا ہے کہ رواں سال میں اب تک اسرائیل نے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کو بسانے کیلئے 11ہزار 700 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔اطلاعات کے مطابق مزاحمت یہودی آباد کاری و نسلی دیوار کے چیئرمین ولید العساف کا کہنا ہے کہ 2017ء کے دوران اب تک اسرائیل نے 11 ہزار 700 نئے مکانات کی تعمیرکی منظوری دی ہے۔

(جاری ہے)

فلسطینی عہدیدار نے سرکاری ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مزید یہودی آباد کاروں کو بسانے کیلئے بڑی تعداد میں نئی کالونیوں کے قیام اور مکانات کی تعمیر کی تیاری کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے پچھلے چھ ماہ کے دوران 122 نئی کالونیوں کے نقشے تیار کیے ہیں۔ اس کے علاوہ پہلے سے قائم کی گئی کالونیوں میں بنیادی ڈھانچے کی توسیع اور ہزاروں ایکڑ فلسطینی اراضی ان کالونیوں میں ضم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی۔ولید العساف نے کہا کہ صہیونی ریاست نے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر الخلیل اور بیت المقدس میں بڑی تعداد میں مزید کالونیوں کی تعمیر کی تیاریاں شروع کی ہیں۔ ایک سازش کے تحت فلسطین کے ان دونوں تاریخی شہروں کو یہودی آباد کاری کے مرکز بنانے کی مہم جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :