حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کااقوام متحدہ میں پاکستانی وزیر اعظم کے خطاب کا خیرمقدم

پیر 25 ستمبر 2017 18:13

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے کشمیر کے بارے میں خطاب کا خیرمقدم کیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم کا خطاب برمحل اور موزوں تھا اور اس میں کشمیری عوام کے جذبات کی بھرپورترجمانی کی گئی ۔

انہوں نے کشمیر کاز کے لیے پاکستان کی حمایت کی تعریف کرتے ہوئے عالمی برادری پر زوردیاکہ وہ تنازعہ کشمیرمزید تاخیر کئے بغیر حل کرے۔ جموںوکشمیرلبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خطاب کا خیر مقدم کیا اور پاکستان پر زوردیاکہ وہ مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی فورسز کے مظالم کو تمام عالمی فورموں پر اجاگر کرے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینو فیکچررز فیڈریشن کے صدرمحمد یاسین خان کو طلب کرنے کے خلاف پیر کوسرینگر اوردیگرمقبوضہ علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ محمد یاسین خان کو پیر کونئی دہلی میں این آئی اے کے سامنے پیش ہونے کے لیے کہا گیا تھا۔ ہڑتال کی کال تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کی مختلف تنظیموں نے دی تھی اور مشترکہ مزاحمتی قیادت اور کشمیر بار ایسوسی ایشن نے اس کی حمایت کی تھی۔

علاقے میں تمام دکانیں اوردیگر کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سرینگر اور دیگر علاقوں میں گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ ہڑتال کی وجہ سے قابض انتظامیہ نے وادی کشمیر میں ٹرین سروس بھی معطل کردی۔ درجنوں تاجروںنے پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پرتاپ پارک سرینگر میں احتجاجی دھرنا دیا۔ انہوںنے محمد یاسین خان کی نئی دلی سے واپسی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ۔

این آئی اے نے کشمیر یونیورسٹی کے دانشور اعلیٰ فضلی کو بھی نئی دلی میں اپنے ہیڈ کوارٹر پر طلب کر لیا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے ایک بیان میں کہاہے کہ این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹور یٹ کی کارروائیوں کا مقصد کشمیر کے اصل مسئلے سے توجہ ہٹا نا اور کشمیری سوسائٹی کے ہر شعبے کو بدنام کرنا ہے۔ بھارتی فوجیوںنے ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں آج مسلسل دوسرے روز بھی تلاشی اور محاصرے کی کارروائی جاری رکھی ۔

فوجیوںنے علاقے میں دو روز ہ کارروائی کے دوران تین نوجوانوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کر دیا تھا ۔ دریں اثناء جنیوا میں ایک سیمینار کے مقررین نے کشمیری خواتین کو درپیش مشکلات کو اجاگر کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ انہوںنے اس دیرینہ تنازعے کے فوری حل کی ضرور ت پر زوردیا تاکہ آئندہ نسلوںکو ذہنی تنائو سے بچایا جاسکے۔ مقررین میں برسلز سے رکن پارلیمنٹ مز جولی وارڈ ،سیریس بوئیڈ ، ڈاکٹر جی جورڈن ، ڈاکٹر راحیل قاضی ، شگفتہ اشرف ، سردار اشرف ، شمیم شال اور الطاف وانی شامل تھے۔