وزیر تعلیم خیبرپختونخوا نے پشاور پبلک سکول کے بوائز اور گرلز سیکشنز کے ادغام کی باقاعدہ منظوری دیدی

سکول کو مالی طورپر مستحکم کرنے کیلئے صوبائی حکومت سی100ملین روپے گرانٹ کی بھی سفارش دلی خواہش ہے پشاور پبلک سکول سرکاری گرانٹ پر انحصار کرنے کی بجائے اپنے پائوں پر کھڑا ہو وہ مقام حاصل کرے جیسے کبھی ماضی میں حاصل تھا،عاطف خان

پیر 25 ستمبر 2017 20:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2017ء) خیبر پختونخوا کے وزیرابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان کی زیر صدارت پشاور میں پشاور پبلک سکول اینڈ کالج کے بورڈ آف گورنر ز کا ایک اجلا س منعقد ہوا جس میں سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر شہزاد بنگش ‘ سپیشل سیکرٹری تعلیم قیصر عالم ‘ سکول کے قائم مقام پرنسپل ‘ بورڈ کے ارکان اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں پشاور پبلک سکول کے بوائز اور گرلز سیکشنز کے ادغام کی باقاعدہ منظوری دے دی گئی۔سکول کا ایک پرنسپل ہوگا جبکہ بوائز سیکشن کے لئے ہیڈماسٹر اور گرلز سیکشن کے لئے ہیڈمسٹرس ہوگی اور یہ دونوں سکول کے معاملات میں پرنسپل کی معاونت کریںگے۔ اجلاس نے سکول کے لئے نئے پرنسپل کی تعیناتی کی بھی منظوری دے دی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مذکورہ سکول کو مالی طورپر مستحکم کرنے کے لئے صوبائی حکومت سے 100ملین روپے گرانٹ کی سفارش بھی کی گئی۔

اجلا س میں بجٹ برائے مالی سال 2015-16 اور 2016-17 زیر غور لانے کے علاوہ پرنسپل کی سکول میں بھرتی میں صوابدیدی اختیارات اور بعض غیر قانونی بھرتیوں کے معاملات پر بھی غور وخوض کیا گیا اور اس سلسلے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔اجلاس میں سکول کے معاملات ٹھیک کرانے کے لئے اس کے قواعد وضوابط پر نظر ثانی کے لئے ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم کی سربراہی میں جبکہ دیگر معاملات کے لئے سکول کے پرنسپل کی سربراہی میں ایچ آر کمیٹی تشکیل دی گئی۔

ان کمیٹیوں میں ایجوکیشن ‘ فنانس اور اسٹبلشمنٹ کے نمائندے شامل ہوں گے۔ اجلاس میں بعض تعمیراتی کام میں قواعد و ضوابط پر عمل نہ کرنے اور سرکاری خزانے کے غلط استعمال کا بھی نوٹس لیا گیا اور ایچ آر کمیٹی کو اس سلسلے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیر تعلیم نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ ان کی دلی خواہش ہے کہ پشاور پبلک سکول سرکاری گرانٹ پر انحصار کرنے کی بجائے اپنے پائوں پر کھڑا ہو اور یہ سکول وہ مقام حاصل کرے جسے کبھی ماضی میں حاصل تھا۔

انہو ںنے کہا کہ کوئی بھی سکول گرانٹ پر نہیں چل سکتا بلکہ اس کی مالی پوزیشن مستحکم کرنے کے لئے دور رس اقدامات کرنے پڑتے ہیںاور وہ توقع رکھتے ہیں کہ نئے پرنسپل اس سلسلے میں اہم اقدامات اٹھائیں گے اور پشاور پبلک سکول کی عظمت رفتہ کو بحال کریں گے۔