کوئٹہ : صوبے بھر میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں میں دگنا اضافہ

بلوچستان نیشنل پارٹی کا سردیوں کی چھٹیوں کی ڈبل فیسوں کی وصولی کی شدید مذمت

پیر 25 ستمبر 2017 20:32

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی جانب سے فیسوں میں کئی گنا اضافے کے علاوہ سردیوں کی چھٹیوں کی ڈبل فیسوں کی وصولی کی مذمت کر تے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں تعلیمی نظام پہلے ہی زبوں حالی کا شکار ہے حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے نجی تعلیمی اداروں نے غریب والدین اور لو گوں سے تعلیم کے نام پر غنڈہ ٹیکس کی وصولی شروع کر رکھی ہے حکومت ان کے خلاف کا رروائی عمل میں لائے بلوچستان نیشنل پارٹی شہریوں کے ساتھ ہونیوالے ان مظالم پر ان کے ساتھ کھڑی ہے اور بہت جلد اس کے خلاف مظاہرے کئے جائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پارٹی کے دفتر میں کوئٹہ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے والدین اور لو گوں کے وفود سے گفتگو کے دوران کیا ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی سر زمین قدرتی وسائل سے مالا مال ہے حکومت نے بر سر اقتدار آنے کے بعد تعلیم کی زبوں حالی کو دور کرنے کے بلند وبانگ دعوے کر کے تعلیم کے بجٹ24 فیصد تک بڑھانے کا عندیہ دیتے ہوئے اس پر کام شروع کیا تھا لیکن آج صوبہ بھر میں نجی تعلیمی اداروں میں اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے اور ایک دم ماہانہ فیسوں میں دو گناہ اضافہ کر کے سردیوں کی چھٹیوں کی اضافی فیسوں سمیت تین تین ماہ کی فیسیں وصول کی جا رہی ہے اور تعلیمی معیار نہ ہونے کے برابر ہے کئی گناہ فیسوں کی وصولی کی وجہ سے غریب والدین پر مہنگائی کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں محکمہ تعلیم سمیت حکومت اور متعلقہ اداروں نے نجی تعلیمی اداروں کی اس بد معاشی اور لوٹ مار پر چپ سادھ رکھی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے نجی تعلیمی اداروں کی فیسیں پہلے ہی کئی گناہ زیادہ ہے جو غریب لو گوں کے بس میں نہیں انہوں نے کہا ہے کہ اگر حکومت اور متعلقہ اداروں نے فیسوں میں کمی نہ کی اور یہ غنڈہ ٹیکس کی وصولی بند نہ کی تو بی این پی احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی اور احتجاجی تحریک چلائے گی کیونکہ بی این پی غریب والدین اور عوام کے ساتھ کھڑی ہے ۔

متعلقہ عنوان :