تھائی لینڈ سے درآمد شدہ ادرک سے کینسر و دیگر مہلک بیماریاں پھیلنے کا خدشہ۔محکمہ کسٹم اور ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ نے ادرک کسٹم کنسائمنٹ کی کلئیرنس سے قبل ادرک کا لیبارٹری ٹیسٹ نہیں کروایا

منگل 26 ستمبر 2017 20:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 ستمبر2017ء) محکمہ کسٹم اور ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کی ملی بھگت سے تھائی لینڈ سے درآمد شدہ مضرِ صحت ادرک مارکیٹوں میں پہنچ گئی ، کینسرودیگر بیماریاں پھیلنے کا خدشہ۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں رواں سال کثرت سے بارشوں کے باعث ادرک کی پیداوار کم ہوئی جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پنجاب اور ملک کے دیگر شہروں میں رہنے والے نام نہاد تاجروں، درآمد کنندگان نے تھائی لینڈ سے ادرک کی کھیپ منگوائی ہے۔

جس میں کیمیکل سی ایچ 20 کا استعمال کی گیا ہے جس سے کینسر و دیگر مہلک بیماریاں پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ کسٹم اور ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ نے کسٹم کلئیرنس سے قبل درآمد کی گئی ادرک کا لیبارٹری ٹیسٹ نہیں کروایا اور ادرک کی کسٹم کنسائمنٹ کو کلئیر کردیا جس سے شہریوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

اسی سلسلے میں مختلف سبزی منڈیوں کی تاجر برادری اور شہریوں نے مضرِ صحت ادرک کی مارکیٹوں میں رسائی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، محکمہ صحت، فوڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی و دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ تھائی لینڈ سے درآمد کی گئی ادرک کا لیبارٹری ٹیسٹ کرواکر اسے ضبط کیا جائے ۔

مضرِ صحت ادرک کے استعمال سے کینسر و دیگر بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سبزی و فروٹ کی کسٹم کلئیرنس سے قبل لیبارٹری ٹیسٹ کروایا جائے اور مضرِ صحت اشیاء کی مارکیٹوں میں رسائی کو روکا جائے ۔

متعلقہ عنوان :