37 ارکان پارلیمنٹ کے کالعدم، فرقہ وارانہ اور عسکریت پسند تنظیموں کے ساتھ مبینہ روابط سے متعلق خبر جھوٹی، بے بنیاد اور من گھڑت ہے، ترجمان انٹیلی جنس بیورو

اے آر وائی نیوز کی جانب سے 25 ستمبر کو میزبان ارشد شریف کے پروگرام ’’پاور پلے‘‘ میں نشر ہونے والی خبر پر ردعمل

منگل 26 ستمبر 2017 22:21

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2017ء) انٹیلی جنس بیورو نے 37 ارکان پارلیمنٹ کے کالعدم، فرقہ وارانہ اور عسکریت پسند تنظیموں کے ساتھ مبینہ روابط سے متعلق رپورٹ بارے خبر کی تردید کی ہے۔ انٹیلی جنس بیورو کے ترجمان نے اے آر وائی نیوز کی جانب سے 25 ستمبر کو پروگرام ’’پاور پلے‘‘ جس کے میزبان ارشد شریف ہیں، میں نشر ہونے والی ایک خبر کے ردعمل میں جاری بیان میں ایسی کسی بھی رپورٹ کی موجودگی یا شروع کرنے کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ خبر جھوٹی، بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔

بیان کے مطابق ملک کی بڑی انٹیلی جنس ایجنسی آئی بی قومی مفاد اور ملکی سلامتی کے تحفظ کیلئے مکمل طور پر پرعزم ہے، اس کے افسران اور اہلکار ملک کے طول و عرض میں 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں اور فرائض کی انجام دہی میں درپیش آنے والے ہر طرح کے خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دہشت گردی اور ریاست دشمن عناصر کے خلاف آپریشنز کے دوران کئی اہلکاروں نے اپنی جانیں بھی قربان کی ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کیلئے آئی بی کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ متحرک اور مسلسل تعاون سے بیسیوں مطلوب عسکریت پسندوں کا خاتمہ، ان کے معاونین و سہولت کاروں کی گرفتاری اور سرحد پار روابط و حمایت رکھنے والے دہشت گرد و ریاست دشمن نیٹ ورکس کو پکڑا گیا۔ قومی سلامتی کو درپیش خطرات کے انسداد کیلئے آئی بی کے کردار سے متعلقہ انتظامی حکام اور پارلیمانی فورمز کو رپورٹس اور بریفنگز کے ذریعے باقاعدگی کے ساتھ آگاہ کیا جاتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسی سکینڈل کی حامل سٹوریز کو انٹیلی جنس بیورو سے منسلک کرنے کا مقصد اس کے عملہ کے حوصلے پست کرنے، دہشت گردوں اور دیگر ریاست مخالف عناصر کے خلاف جاری آپریشنز سے توجہ ہٹانا ہے جو پاکستان کے دشمنوں کے مفاد میں ہے۔ انٹیلی جنس بیورو اس رپورٹ یا کسی بھی دوسری پوشیدہ بغض پر مبنی سٹوری کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

متعلقہ عنوان :