خواتین کی ڈرائیونگ قرآن و سنت کے خلاف نہیں،سینئر رکن سعودی سپریم علما کونسل

جمعرات 28 ستمبر 2017 15:30

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 ستمبر2017ء) سعودی عرب کی سپریم علما کونسل کے سینئر رکن اور سرکردہ عالم دین الشیخ عبداللہ بن عبدالمحسن الترکی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کا قانون قرآن و سنت کے اصولوں کے مطابق ہے،خواتین کی ڈرائیونگ قرآن وسنت کی تعلیمات کے منافی نہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک بیان میں علما کونسل کے رکن الشیخ عبداللہ الترکی نے کہا کہ خواتین کی ڈروائیونگ اسلامی شریعت کے ضوابط کے خلاف نہیں، تاہم آج تک اگر خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت نہیں دی گئی تو اس کا مقصد یہ تھا کہ معاشرے میں کسی قسم کی اخلاقی بے راہ روی پیدا نہ ہو۔

مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود نے ریاست کے قیام کے بعد فساد اور اخلاقی امور کے پیش نظر قرآن وسنت کو ملک کا قانون بنانے کو ترجیح دی۔

(جاری ہے)

الشیخ الترکی نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت بھلائی اور سماجی ترقی کی خواہاں ہونے کے ساتھ دین اسلام کے تحفظ اور ریاست کے اسلامی دستور کی عمل داری کے لیے کوشاں ہے۔ سماجی مطالعوں سے ثابت ہوا ہے کہ خواتین کا گاڑی چلانا معاشرے کے لیے ضرر کا باعث نہیں۔

اگر اس کے کچھ منفی پہلو بھی ہیں تو وہ بھی جلد ختم ہوجائیں گے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مردوں کیساتھ خواتین کو بھی گاڑی چلانے کی اجازت دینے کے احکامات دیے تھے۔ شاہ سلمان نے فیصلے پر اندرون ملک سے عوام کی جانب سے مثبت رد عمل سامنے آیا ہے اور علما نے بھی اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ اس کے علاوہ دنیا بھر میں شاہ سلمان کے فیصلے کو غیرمعمولی اہمیت کا حامل قرار دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :