اپوزیشن لیڈرکو تبدیل کر نے والے نمبر گیم پوری کریں،حزب اختلاف سمیت دیگر ایشوز پر بھی اپوزیشن رہنمائوں سے رابطے ہونگے،چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے آئینی طریقہ کار اپنایاجائے گا،ایم کیو ایم پاکستان اور پی ٹی آئی میں اتحاد مک مکا کی مثال ہے ،ہر مسئلے کا ڈٹ کا مقابلہ

کرینگے، اپوزیشن جماعتوں نے خورشید شاہ کو متفقہ اپوزیشن لیڈر بنایا،پیپلزپارٹی کو مکمل اعتماد ہے،نواز شریف حکومت میں بھی رہنا چاہتے ہیں اور اپوزیشن بھی کرنا چاہتے ہیں،ملک ریاض ہماراکوئی پیغام لے کر نواز شریف کے پاس نہیں گئے تھے پیپلزپارٹی کے رہنمائوں نیئر حسین بخاری ، قمرزمان کائرہ اورچوہدری منظور کی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعہ 29 ستمبر 2017 19:24

اپوزیشن لیڈرکو تبدیل کر نے والے نمبر گیم پوری کریں،حزب اختلاف سمیت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 ستمبر2017ء) پیپلزپارٹی کے رہنمائوں نیئر حسین بخاری ، قمرزمان کائرہ اورچوہدری منظور نے کہا ہے کہ جو اپوزیشن لیڈرکو تبدیل کرنا چاہتے ہیںوہ نمبر گیم پوری کریں،اپوزیشن لیڈر سمیت دیگر ایشوز پر بھی اپوزیشن رہنمائوں سے رابطے ہونگے،چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے آئینی طریقہ کار اپنایاجائے گا،ایم کیو ایم پاکستان اور پی ٹی آئی میں اتحاد مک مکا کی مثال ہے ،ہر ایشو کا ڈٹ کا مقابلہ کرینگے،اپوزیشن جماعتوں نے خورشید شاہ کو متفقہ اپوزیشن لیڈر بنایا،پیپلزپارٹی کو خورشید شاہ پر مکمل اعتماد ہے،نواز شریف حکومت میں بھی رہنا چاہتے ہیں اور اپوزیشن بھی کرنا چاہتے ہیں،ملک ریاض ہماراکوئی پیغام لے کر نواز شریف کے پاس نہیں گئے تھے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو آصف زرداری کی صدارت میں پیپلزپارٹی کے اجلاس کے بعد پی پی پی کے سیکرٹری جنرل سید نیئر بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے خورشیدشاہ کو متفقہ اپوزیشن لیڈڑ بنایا ،پیپلزپارٹی خورشید شاہ پر مکمل اعتماد کرتی ہے،کسی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کاشوق ہے تو وہ پورا کرلے،پیپلزپارٹی کے اہم اجلاس میں سیاسی معاملات پر غور ہوا،اس موقع پرپیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کیلئے جمہوری طریقہ اپنایا جائے۔

جو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنا چاہتے ہیں وہ نمبر گیم پوراکریں۔ہمارے دوست ہمارے ساتھ ہیں،چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے آئینی طریقہ کار اپنایا جائے گا۔ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کسی کی خواہش پر نہیں ہوسکتی،نہ پہلے کبھی مک مکا کیا نہ آئندہ کرینگے،پیپلزپارٹی کے مفادکو سامنے رکھ کر آگے بڑھیںگے،پیپلزپارٹی کا اجلاس موجودہ حالات میں ضروری تھا،اپوزیشن رہنمائوں سے رابطے ہوںگے،صرف اپوزیشن لیڈر ہی نہیں دیگر ایشوز پر بھی رابطے ہونگے۔

ملک ریاض ہماراکوئی پیغام لے کر نواز شریف کے پاس نہیں گئے تھے۔مک مکا کے الزامات لگانے ہیں تو عمران خان اپوزیشن لیڈر بن جائیں، عمران خان ہر کسی پرمک کا کے الزامات لگاتے ہیں ،چیئرمین نیب پر اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا، کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے برابر کے ممبران موجود ہیں، عمران خان کے مک مکا کے الزامات مسترد کرتے ہیں۔

ایم کیو ایم والے ہمارے ساتھ بھی ہوتے تھے،اور اپوزیشن میں بھی،ایم کیو ایم یہ خود کررہی ہے یا ان سے کروایا جارہاہے ،نواز شریف حکومت میںبھی ہیں اور اپویشن بھی کرنا چاہتے ہیںِ، اپوزیشن لیڈر کے انتخاب پر ہماری حکمت عملی ہے، جو شیئر نہیں کرسکتے۔اس موقع پر چوہدری منظور نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پی ٹی آئی کا اتحاد مک مکا کی مثال ہے ، نیب نے ڈاکٹر عاصم کو حراست میں رکھانواز شریف گھوم رہے ہیںِمک مکا ہوتا تو ڈاکٹر عاصم کو بھی حراست میں نہ رکھا جاتا۔ہمارا موقف ہے کہ ہم ہر ایشو کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے۔