افغان سکیورٹی فورسز کی کارروائی،

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 7 مشتبہ جنگجو ہلاک افغان فضائیہ کی اپنے ہی فوجیوں پر بمباری، 10 اہلکار ہلاک، واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں،صوبائی گورنر افغان اسپیشل فورسز کی شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے نتیجے میں عسکریت پسند افغان دیہاتوں سے فرار ہو کر سرحدی علاقے میں روپوش تھے جہاں انھیں نشانہ بنایا گیا،مرنے والے عسکریت پسندوں میں سے چھ کا تعلق مہمند ایجنسی جب کہ ایک کا خیبر پختونخواہ کے ضلع بنوں سے بتایا جاتا ہے، کئی ایک شدت پسند تنظیم کے مقامی کمانڈر بھی تھے،امریکی میڈیا

پیر 2 اکتوبر 2017 13:55

کابل /واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 اکتوبر2017ء) افغان سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 7 مشتبہ جنگجو ہلاک ہو گئے،دوسری جانب جنوبی صوبہ ہلمند میں افغان فضائیہ نے زمین پر موجود اپنے ہی فوجی اہلکاروں پر بمباری کر دی جس کے نتیجے میں 10 اہلکار ہلاک اور 9 زخمی ہو گئے ۔امریکی میڈیا کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 7 مشتبہ جنگجو مارے گئے ۔

گو کہ سرکاری طور پر قبائلی علاقے مہمند ایجنسی سے ملحقہ افغان علاقے میں ہونے والی اس کارروائی کے بارے میں تو کوئی بیان سامنے نہیں آیا لیکن شدت پسندوں نے ذرائع ابلاغ کو بھیجے گئے ایک پیغام میں اس کی تصدیق کی ہے۔طالبان کے ایک دھڑے جماعت الاحرار کی طرف سے جاری بیان کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب لال پورہ نامی علاقے میں ہونے والی کارروائی میں اس کے سات جنگجو مارے گئے۔

(جاری ہے)

یہ علاقہ پاکستانی قبائلی علاقے مہمند اور افغان صوبے ننگرہار کے درمیان واقع ہے۔بتایا جاتا ہے کہ افغانستان کی اسپیشل فورسز کی شدت پسندوں کے خلاف شروع کی گئی کارروائی کے نتیجے میں عسکریت پسند افغان دیہاتوں سے فرار ہو کر سرحدی علاقے میں روپوش تھے جہاں انھیں نشانہ بنایا گیا۔مرنے والے عسکریت پسندوں میں سے چھ کا تعلق مہمند ایجنسی جب کہ ایک کا خیبر پختونخواہ کے ضلع بنوں سے بتایا جاتا ہے۔

ان میں سے کئی ایک شدت پسند تنظیم کے مقامی کمانڈر بھی تھے۔افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق مشرقی افغان صوبوں کنڑ اور ننگرہار کے دور افتادہ علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے علاوہ شدت پسندوں کو ڈرون حملوں کا بھی سامنا ہے جس کی وجہ سے یہ راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔پاکستان یہ کہتا آیا ہے کہ قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف اس کی سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے باعث اکثر شدت پسند سرحد پار افغانستان فرار ہو گئے تھے جن کے لیے کابل حکومت کو موثر کارروائیوں کی ضرورت ہے۔

افغان فورسز کی اس تازہ کارروائی اور اس میں ہونے والے جانی نقصان کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔دوسری جانب افغانستان کے صوبے ہلمند میں افغان فضائیہ نے زمین پر موجود اپنے ہی فوجی اہلکاروں پر بمباری کر دی جس کے نتیجے میں 10 اہلکار ہلاک اور 9 زخمی ہو گئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغانستان کے شورش زدہ صوبے ہلمند کے ضلع گرشک میں گزشتہ کئی روز سے طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری تھیں اور اس لڑائی میں زمینی افواج کی معاونت کے لیے فضائی کارروائی کی گئی تاہم غلطی سے اس کا نشانہ افغان فورسز کے اہلکار ہی بن گئے۔

ہلمند کے گورنر حیات اللہ حیات نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ افغان فضائیہ کی بمباری کے نتیجے میں 10 اہلکار ہلاک اور 9 زخمی ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، یہ فضائی حملہ اس جگہ کیا گیا جہاں گزشتہ کئی روز سے طالبان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔خیال رہے کہ دو ماہ قبل اسی ضلع میں امریکی فضائیہ کی بمباری سے 16 افغان اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ ہلمند کے ضلع گرشک کے زیادہ تر علاقوں پر طالبان کا کنٹرول ہے۔