مکہ کرین حادثہ،پینل کورٹ نے غفلت برتنے کے 13 ملزمان کو بری کردیا ، اٹارنی جنرل کا فیصلے پر اعتراض اپیل کردی

پیر 2 اکتوبر 2017 17:46

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 اکتوبر2017ء) سعودی عرب میں مکہ کی پینل کورٹ نے مسجد الحرام میں ہونے والے کرین حادثے میں غفلت برتنے کے 13 ملزمان کو بری کردیا جبکہ اٹارنی جنرل نے فیصلے پر اعتراض لگاتے ہوئے اپیل کردی۔سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے کہا کہ 11 ستمبر 2015 کو پیش آنے والے واقعے میں یہ افراد مجرمانہ غفلت کے مرتکب نہیں پائے گئے، جس میں 108 افراد جاں بحق اور 238 زخمی ہوگئے تھے۔

تاہم اٹارنی جنرل نے فیصلے پر اعتراض اٹھایا اور اس کے خلاف اپیل کی، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔اس سے قبل رواں سال 3 مئی کو اپیل کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا تھا کہ یہ کیس عدلیہ کے دائرکار میں نہیں آتا اور ساتھ ہی اسے سول ڈیفنس کے زیر انتظام قرار دیا تھا۔سعودی اپیل کورٹ نے 2015 میں مکہ مکرمہ میں تباہ کن کرین حادثے میں غفلت برتنے کے 13 ملزمان کے خلاف ٹرائل کو آگے بڑھانے کا حکم دیتے ہوئے پینل کورٹ کو مذکورہ کیس کا ٹرائل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ستمبر 2015 میں مسجد الحرام میں تعمیراتی کام کے دوران تیز ہواں کے باعث کرین گرنے کے نتیجے میں غیر ملکیوں سمیت کم از کم 109 عازمین حج جاں بحق اور 238 زخمی ہوئے تھے، جس میں 47 پاکستانی بھی شامل تھے۔سعودی میڈیا کے مطابق ملزمان پر غفلت کے باعث اموات واقع ہونے، عوامی ملکیت کو نقصان پہنچانے اور حفاظتی ہدایات کو نظر انداز کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔مسجد الحرام میں حادثے کا سبب بننے والی کرین وہاں توسیع کے کام کے سلسلے میں نصب کی گئی تھی۔شاہ سلمان نے حادثے کے بعد توسیع منصوبے پر کام کرنے والے تعمیراتی کمپنی سعودی بن لادن گروپ کو نئے پبلک کانٹریکٹس دیئے جانے کے لیے کئی ماہ بعد تک معطل کردیا تھا۔

متعلقہ عنوان :