مقامی ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنے کا جواز بنا کر گیس کی فی کلو قیمت میں 10روپے اضافہ کر دیا ‘حکومت فوری نوٹس لے،عرفان کھوکھر

بدھ 4 اکتوبر 2017 19:15

لاہور۔4 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2017ء) فائونڈر ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن آف پاکستان اورایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے بتایا ہے کہ بین الاقوامی منڈی میںایل پی جی کی قیمت میں 85 ڈالر فی میٹرک ٹن اضافہ ہوا ہے جس کے بعد عالمی مارکیٹ میں اس کی قیمت 493 ڈالر سے بڑھ کر 578 ڈالر فی میٹرک ٹن ہوگئی ہے جس کے بعد لوکل کوٹہ ہولڈر ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے ملک بھر میں گیس کی قیمتوں میں 10روپے فی کلو جبکہ گھریلو سیلنڈر 110 روپے اور کمرشل سیلنڈر کی قیمت میں 440روپے اضافہ کر دیا گیا ہے۔

بدھ کو جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کوجواز بنا کرلوکل ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے لوٹ مار شروع کر دی ہے جس کا حکومت کو فوری نوٹس لینا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گلگت ، بلتستان اور پہاڑی علاقوں میں ایل پی جی 140روپے فی کلو اور1650روپے میں گھریلو سیلنڈر فروخت ہو چکا ہے،حکومت اور وزارت پٹرولیم نے 4سالوں میں ایل پی جی صارفین کو 895 روپے فی سیلنڈر فروخت کرنے کی جو کوشش کی وہ لوکل کوٹہ ہولڈر ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے ناکام بنا دی۔

انہوں نے کہا کہ لوکل ایل پی جی پیداواری اداروں ایم او ایل ،او جی ڈی سی ایل،پارکو کی طرف سے قیمت 60روپے فی کلو جاری کی گئی ہے جو اس بات کو واضح کرتی ہے کہ لوکل اور امپورٹ کی قیمت میں25 سی30روپے فی کلو کا فرق ہے،پاکستانی لوکل کوٹہ ہولڈر ایل پی جی کمپنیوں نی25روپے فی کلو، گھریلو سیلنڈر 295روپے،کمرشل سیلنڈر 1135روپے کی ناجائز منافع خوری شروع کر دی ہے۔

ایل پی جی کی لوکل پیداوار 2000میٹرک ٹن پر25روپے فی کلو تک کی ناجائز منافع خوری سے روزانہ 5کڑوڑ کا منافع کما رہی ہیں۔عرفان کھوکھر نے حکومت سے درآمدی پالیسیاں نرم کرنے پر مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قیمتیں کم رکھنے کیلئے درآمدی ایل پی جی کے کردار کو نظر انداز نہیں کر سکتے لہذا حکومت فوری نوٹس لے اور لوکل اور امپورٹ ایل پی جی کی ایک قیمت جاری کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :