آسٹریلیا کو چین کے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کو اپنانا چاہیے ،

ا س عمل میں شریک نہ ہوئے تو ہم پیچھے رہ جائیں گے،سابق آسٹریلوی وزیر خارجہ گیرتھ ایوانز

جمعرات 5 اکتوبر 2017 14:41

کینبرا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 اکتوبر2017ء) آسٹریلیا کے سابق وزیر خارجہ گیرتھ ایوانز نے کہا کہ آسٹریلیا کو چین کے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کو اپنانا چاہیے، اگر س عمل میں شریک نہ ہوئے تو ہم پیچھے رہ جائیں گے۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق گیرتھ ایوانز نے نیشنل پریس کلب کینبرا میں اپنی کتاب انکریجیبل آپٹمسٹ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے کہا کہ اب اس حقیقت کو ماننا چاہیے کہ چین علاقائی اور دنیا کے لئیے ایک بہت بڑے اقتصادی انجن کی حیثیت اختیار کر رہا ہے ۔

ہم مستقبل دیکھ سکتے ہیں آسٹریلیا کو اسکے شمال کی ترقی کے لئیے چین کے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو اپنانا چاہیے اگر ہم اس عمل میں شریک نہ ہوئے تو ہم پیچھے رہ جائیں گے ۔انہوں نے اس سے قبل لیبر پارٹی کے شیڈو خازن کرس براون کی اس بات کی حمایت کی جس میں انہوں نے آسٹریلیا کے شمال میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئیے رقوم کی فراہمی کے لئیے چین کے دی بیلٹ اینڈ روڈ میں شمولیت کی بات کی تھی ۔

(جاری ہے)

گزشتہ ہفتے ایشیا سوسائٹی سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ہم اگر الیکشن جیتے تو ہم کھلے زہنوں کے ساتھ آسٹریلیا اور چین کے درمیان تعاون اور دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو میں شمولیت اور کھلی انکھوں کے ساتھ قومی مفاد میں لائحہ عمل طے کریں گے ۔ ایوانز نے کہا کہ براون کی تقریرآرٹیکل کا پہلا درجہ رکھتی ہے کہ ہمیں اقتصادی سمت میں ان تعلقات کے لئیے کیا کرنے کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :