مشیر وزیراعظم عرفان صدیقی کی زیرصدارت اجلاس میں قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس

چین اردو اولین لغت کی تیاری اور اشاعت کا منصوبہ زیر غور ہے، عرفان صدیقی ایران کیساتھ معاہدے کے تحت ’دبستان فارسی‘ لغت کی تیاری پر کام کو تیز کرنے کی بھی ہدایت

جمعرات 5 اکتوبر 2017 15:24

مشیر وزیراعظم عرفان صدیقی کی زیرصدارت اجلاس میں قومی تاریخ وادبی ورثہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین پہلی مرتبہ دونوں ممالک کی زبانوں یعنی اردو اور چینی پرمشتمل جامع لغت کی تیاری کی منصوبہ زیر غورہے۔یہ لغت دونوں ممالک کے عوام میں زبان کی رکاوٹ دورکرنے میں سنگ میل ثابت ہوگی اوردونوں ممالک کی لازوال دوستی مزید مضبوط اور گہری ہونے کے ساتھ عوامی سطح پر رابطوں کو بڑھانے میں نہایت مددگار ثابت ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن کی کارکردگی سے متعلق منعقدہ اجلاس سے خطاب میں کیا۔ عرفان صدیقی نے قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن کے حکام کو برادر اسلامی ملک ایران کے ساتھ معاہدے کے تحت ’دبستان فارسی‘ کی تیاری پر کام کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

اس منصوبہ کے تحت ڈویژن کا ادارہ برائے فروغ قومی زبان اردو فارسی لغت تیارکر رہا ہے۔

انہوں نے علمی وادبی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے دادو، فاٹا، گلگت بلتستان، مظفرآباد، کوئٹہ اور پشاور میںاکادمی ادبیات کے علاقائی دفاتر کی تعمیر کے کام کے جلد آغاز کے لئے ضابطہ کی کاروائی کوجلد نمٹانے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس کو آگاہ کیاگیا کہ اکادمی ادبیات کے آڈیٹوریم کی تعمیر رواں سال مکمل ہوجائے گی جو طویل عرصہ سے سست روی کا شکار چلا آرہا تھا۔

اجلاس کو بتایاگیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی اردوسائونڈڈکشنری جون 2018ء میں مکمل ہوجائے گی ۔ اس کے علاوہ بچوں کے لئے لغت رواں سال دسمبر تک تکمیل کو پہنچے گی۔ نستعلیق کے خوبصورت خط میں سرکاری سطح پر تیار ہونے والی اردو ڈکشنری نہ صرف شائع ہوچکی ہے بلکہ ویب پر اڑھائی لاکھ سے زائد الفاظ کمپیوٹر کے’ بیٹا ورژن‘ میں دستیاب ہیں۔مشیر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ویب سائٹ کے استعمال کی مسلسل نگرانی کی جائے اور اس میں درپیش آنے والی دقتوں کوجلد دور کیا جائے۔ اجلاس میں ڈویژن کے وفاقی سیکریٹری انجینئر عامر حسن، جوائنٹ سیکریٹریز کیپٹن (ر) عبدالمجید نیازی، سید جنید اخلاق اور دیگر حکام شریک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :