آزاد کشمیر حکومت اور چیف الیکشن کمیشن آمنے سامنے

سیکرٹری الیکشن کمیشن کی تعیناتی پر اعتماد میں نہیں لیا گیا ،راجہ طارق محمود کی تقرری کانوٹیفکیشن منسوخ کیا جائے، چیف الیکشن کمشنر کا حکومت آزاد کشمیر کو مکتوب

جمعرات 5 اکتوبر 2017 20:02

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2017ء) آزاد کشمیر حکومت اور چیف الیکشن کمیشن آمنے سامنے ‘ سیکرٹری الیکشن کمیشن کی تعیناتی پر اعتماد میں نہیں لیا گیا ‘ راجہ طارق محمود کی تقرری کانوٹیفکیشن منسوخ کیا جائے ۔ چیف الیکشن کمشنر کا حکومت آزاد کشمیر کو مکتوب ‘ ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر حکومت نے دو روز قبل کمشنر مردم شماری راجہ طارق محمود کو سیکرٹری الیکشن کمیشن آزاد جموں وکشمیر تعینات کیا تھا۔

راجہ طارق محمود نے حکومتی نوٹیفکیشن کی روشنی میں چارج سنبھال لیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس غلام مصطفی مغل نے سیکرٹری الیکشن کمیشن کی تعیناتی کو مشاورت و رضا مندی کے مغائر قرار دیا ۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹری الیکشن کمیشن کی تعیناتی پر اپنے تحفظات کے اظہار کے بعد ان کی خدمات واپس کردی ہیں ۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں آزاد کشمیر حکومت کو باضابطہ مکتوب ارسال کردیا گیا ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر کے مکتوب کے بعد سیکرٹری الیکشن کمیشن نے چارج چھوڑ دیا ہے ۔ اس سلسلہ میں آئندہ ایک ،دو روز میں مزید کارروائی متوقع ہے ۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن کی آسامی گزشتہ کچھ عرصہ سے خالی ہے ۔ اضافی چارج کے زریعہ کام چلایا جارہا تھا ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ چیف الیکشن کمیشن اور آزاد کشمیر حکومت کے مابین ایشوز پر اختلاف رائے پیدا ہوچکا ہے جس کے بعد سیکرٹری الیکشن کمیشن کی تعیناتی پر تنازعہ پیدا ہوا ہے ۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر حکومت چیف الیکشن کمیشن کے عہدہ پر من پسند تعیناتی چاہتی ہے اس لئے موجودہ چیف الیکشن کمشنر کو مختلف ذرائع سے تنگ کیا جارہا ہے کہ وہ بحیثیت چیف الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوجائیں۔ چیف الیکشن کمیشن کا استعفیٰ حاصل کرنے کیلئے دبائو بڑھایا جارہا ہے ۔نئے چیف الیکشن کمشنر کیلئے سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ریٹائرڈ اعظم خان کا نام زیر غور بتایا جاتا ہے ۔