اسلامی مملکت میں جہاد کا اعلان کرنا ریاست کا حق ہے،کوئی حب اللہ اور حب رسولﷺ کا ٹھیکیدار نہیں ہے- احسن اقبال

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 6 اکتوبر 2017 15:36

اسلامی مملکت میں جہاد کا اعلان کرنا ریاست کا حق ہے،کوئی حب اللہ اور ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 اکتوبر۔2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسلامی مملکت میں جہاد کا اعلان کرنا ریاست کا حق ہے،کوئی حب اللہ اور حب رسولﷺ کا ٹھیکیدار نہیں ہے جس سے یہ سرٹیفکیٹ لیا جائے۔گلی‘محلے کے کسی مولوی کو مسلم اور غیر مسلم قرار دینے کا حق نہیں۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ جہاد کے فتوی محلے یا مساجد سے جاری نہیں ہوسکتے، ہمیں ملک میں ان رجحانات کی بیخ کنی کرنا ہوگی جس سے ہماری داخلی سلامتی کو خطرات لاحق ہوسکتے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دشمن مسلمانوں کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں، ہم نے آپس میں یکجہتی کا راستہ اختیار نہیں کیا تو ہمیں دشمن کی ضرورت نہیں ہے، مذہبی قیادت آگاہ بڑھے اور ان رجحانات کی بیخ کنی کرے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جس کا دل چاہتا ہے فتوے دیتا ہے، آئین و قانون میں اس کی گنجائش نہیں ہے، اگر ایسی کوئی کارروائی کرے گا تو اس کے خلاف سائبر کرائم کے تحت کارروائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ختم نبوت تحریک پر قانون سازی پارلیمنٹ نے کی، پارلیمانی کمیٹی نے انتخابی اصلاحات سے متعلق جو رپورٹ دی وہ متفقہ تھی۔احسن اقبال نے کہا کہ آئین پاکستان اسلام سے متصادم کسی قانون کو بنانے پر پابندی لگاتا ہے اگر ہم نے انتشار کے راستے سے خود کو نہ ہٹایا اور آپس میں یکجہتی کا راستہ اختیار نہ کیا تو پھر ہمیں کسی دشمن کی ضرورت نہیں-جھل مگسی دھماکے پر وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ جھل مگسی دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے، ملک حالت جنگ میں ہے اور دہشت گردوں کے خلاف طول وعرض پر جنگ لڑی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپریشنز کے نتیجے میں بڑی حد تک دہشت گردی کے واقعات میں کمی ہوئی، بیرون ملک سے ہدایات لیکر مغربی سرحدوں سے دخل اندازی کرکے دشمن نشانہ بنارہا ہے تاہم دہشت گردوں کے اسپانسرز کو پیغام دیتے ہیں کہ بزدلانہ واقعات سے شکست نہیں دے سکتا۔احسن اقبال نے کہا کہ دہشت گردی کا واقعہ یاد دلاتا ہے کہ ہمیں متحد ہوکر ایک قوم رہنا ہے اور اس دہشت گردی کو شکست دینا ہے لیکن اگر ہم آپس میں دست و گریبان ہوگئے تو پھر ہمیں کسی دہشت گرد کی ضرورت نہیں، ہم خود ہی اپنی تباہی کے لیے کافی ہیں۔

متعلقہ عنوان :