ایم کیو ایم کے اراکین کا کراچی میں خواتین پر حملوں پر قومی اسمبلی سے علامتی واک آئوٹ

جمعہ 6 اکتوبر 2017 17:30

ایم کیو ایم کے اراکین کا کراچی میں خواتین پر حملوں پر قومی اسمبلی سے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اکتوبر2017ء) ایم کیو ایم پاکستان نے قومی اسمبلی سے کراچی میں خواتین پر حملوں کے ملزم کی گرفتاری میں صوبائی حکومت کی ناکامی پر علامتی واک آئوٹ کیا جبکہ ڈاکٹر فوزیہ حمید نے کہا ہے کہ مذہبی ہم آہنگی کے لئے تعلیمی اداروں کے نصاب میں ابواب شامل کئے جائیں‘ صوبائی حکومت کراچی میں عورتوں پر حملوں کی روک تھام میں ناکام ہو چکی ہے‘ وفاق اس پر توجہ دے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر ڈاکٹر فوزیہ حمید نے کہا کہ جھل مگسی کے واقعہ کی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان مذمت کرتی ہے۔ متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کی بجائے ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے۔ کراچی میں خواتین پر حملوں پر صوبائی حکومت بے بس ہے‘ صوبائی وزیر داخلہ بھی اپنی بے بسی کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہیں اس پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔ پولیس میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیوں کی وجہ سے نااہل لوگ بھرتی ہوئے ہیں۔ ایم کیو ایم نے اس پر ایوان سے علامتی واک آئوٹ کیا۔