انٹیلی جنس بیورو خود پارلیمانی رہنمائوں کی فہرست کو جعلی قرار دے چکی ہے تو تحقیقات کی جانی ضروری ہیں ،ْ اکرم خان درانی

پمز ہسپتال میں معاملات کو افہام و تفہیم سے نمٹانے اور ہسپتال میں مریضوں کو زیادہ سے زیادہ توجہ دینے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے ،ْوفاقی وزیر

جمعہ 6 اکتوبر 2017 21:33

انٹیلی جنس بیورو خود پارلیمانی رہنمائوں کی فہرست کو جعلی قرار دے چکی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر ہائوسنگ و تعمیرات محمد اکرم درانی نے کہا ہے کہ انٹیلی جنس بیورو خود پارلیمانی رہنمائوں کی فہرست کو جعلی قرار دے چکی ہے تو اس حوالے سے تحقیقات کی جانی ضروری ہیں۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کے بلانے پر ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان نے وضاحت کی ہے کہ یہ فہرست جعلی ہے اور آئی بی نے نہیں جاری کی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے یہ معاملہ کابینہ کے اجلاس میں اٹھایا تھا جس پر وزیراعظم نے انہیں پارلیمانی استحقاق کمیٹی میں معاملہ اٹھانے کا انہیں مشورہ دیا، اب چونکہ انٹیلی جنس بیورو خود اس فہرست کو جعلی قرار دے چکی ہے تو اس حوالے سے تحقیقات کی جانی ضروری ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پمز ہسپتال میں معاملات کو افہام و تفہیم سے نمٹانے اور ہسپتال میں مریضوں کو زیادہ سے زیادہ توجہ دینے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری والدہ بھی پمز میں زیر علاج ہیں، اس لئے مجھے صورتحال کا اندازہ ہے اس لئے میں نے وزیر مملکت کیڈ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملہ کی جانچ پڑتال کرے۔ محمد اکرم درانی نے کہا کہ فاٹا اصلاحات پر کام جاری ہے اور پہلے پانچ سال ترقیاتی ایجنڈے پر کام پھر انضمام پر اتفاق رائے ہوا تھا اور اس کے لئے حکومت نے فنڈز بھی مختص کئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :