اکتوبر 2005کی صبح چند ساعتوں میں رونما ہوئے عظیم سانحہ کوگزرے 12سال ہوگئے ہیں‘ اس زلزلے میں آزادکشمیر میں ہزاروں لوگ شہید اور زخمی لاکھوں بے گھر ہوئے‘ جن کے دکھوںکی آج ہم یاد تازہ کررہے ہیں ‘ 8اکتوبر کے زلزلے میں ہونے والے ناقابل تلافی جانی نقصان کا ازالہ تو ممکن نہیں تاہم یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم ایک عزم ، حوصلے اور استقامت سے بحالی اور تعمیر نوکو جلد مکمل کریں گے

شہداء زلزلہ کی برسی کے موقع پر صدر آزاد کشمیر سردار مسعود‘ وزیراعظم فاروق حیدر اور وزیراطلاعات مشتاق منہاس کے پیغام

ہفتہ 7 اکتوبر 2017 14:42

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 اکتوبر2017ء) 8اکتوبر2005 زلزلہ کے شہداء کی برسی کے موقع پر صدر آزاد جموںو کشمیرمحمد مسعود خان ، وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان اور وزیراطلاعات مشتاق منہاس نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ اکتوبر 2005کی صبح چند ساعتوں میں رونما ہوئی عظیم سانحہ کوگزرے آج بارہ سال ہوگئے ہیں۔ اس زلزلے میں آزادکشمیر میں ہزاروں لوگ شہید اور زخمی ہوئے، لاکھوں بے گھر ہوئے۔

جن کے دکھوںکی آج ہم یاد تازہ کررہے ہیں ۔ 8/اکتوبر کے زلزلے میں ہونے والے ناقابل تلافی جانی نقصان کا ازالہ تو ممکن نہیں تاہم یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم ایک عزم ، حوصلے اور استقامت سے بحالی اور تعمیر نوکو جلد مکمل کریں گے اور ہم ایک باوقار قوم کی طرح زندہ رہیں گے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صدر آزادجموںوکشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ زلزلے کی ہولناک تباہ کاریوں کے بعد متاثرہ علاقوں میں جس انداز سے یکجہتی ، اتحاد اور بھائی چارے کا مظاہرہ کیا گیا اس کی مثال تاریخ میں کم ہی ملتی ہے ۔

پوری قوم نے غم وسوگ کے تاثرات کے ساتھ ایک پرچم کے سائے تلے محب وطن ہونے کا ثبوت دیا۔ زلزلہ خدا کی طرف سے کوئی عذاب نہیں بلکہ ایک امتحان تھا ۔ وہ قومیں عظیم تر ہوتی ہیں جو اپنے معاشرے کے گردوپیش میں بکھرے ہوئے مسائل کو صبر ، حوصلے اور استقامت سے حل کرلیتی ہیں۔08اکتوبر کو آنے والے زلزلے کے بعد پاکستان کے پاس اتنے وسائل نہیں تھے جن سے متاثرین زلزلہ کی ہنگامی بنیادوں پر مدد کی جاسکتی ۔

لیکن حکومت پاکستان اورپاکستانی قوم اس سانحہ کی تباہ کاریوں سے پیدا ہونے والے حالات سے مقابلہ کرنے کیلئے ایک ایسی زنجیر بن گئی جس کی وجہ سے ہمارے حوصلے بڑھے اور ناممکن کام ممکن ہوا۔ اس کے علاوہ عالمی برادری نے انسانی ہمدردی کے تحت ایک مثالی کردار ادا کیا ۔جس نے پاکستانی قوم اور کشمیری عوام کے دل جیت لیئے۔ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ میں اس موقع پر یقین دلاتا ہوں کہ تعمیر نو کاعمل پوری دیانتداری سے جاری رکھا جائے گا ۔

حکومت اسوقت تک چین سے نہیں بیٹھے گی جب تک متاثرہ علاقو ں کی بحالی کو سو فیصد یقینی نہیں بنایا جاتا ۔ مجھے اپنے باوقار عوام سے اس موقع پر کہنا ہے کہ وہ حکومت کا بھر پور ساتھ دیں تا کہ بحالی اور تعمیر نو کا کام بروقت اور معیار ی انداز میں مکمل ہو سکے ۔آزاد خطہ میں تعمیر و ترقی اور متاثرین کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے ۔ اجڑی بستیاں آبادیوں میں تبدیل ہو چکی ہیں ۔

کھنڈرات کا منظر پیش کرنے والی سڑکوں کی جگہ شاہرات نے لے لی ہے ۔ تعلیمی اداروں کی عالیشان عمارتیں تیار ہو چکی ہیں ۔ صحت کے شعبہ میں بیرونی ممالک کے تعاون سے ہسپتالوں اور کئی دوسرے مراکز کی تعمیر مکمل جب کہ ایسے کئی پراجیکٹ کی تعمیر عالمی معیا ر کے مطابق ہو رہی ہے۔ اور جدید طبی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ رسل و رسائل کیلئے بین الاقوامی معیارکی شاہرات تعمیر کی جارہی ہیں ۔

عوام کو زندگی کی تمام بنیادی سہولتیں پہنچانے کیلئے اقدامات جاری ہیں ۔ان سب تعمیراتی سرگرمیوں میں تعمیر نو پر مامور قومی اداروں نے ایک مثالی کردار ادا کیا ہے اور کیا جا رہا ہے ۔وزیراطلاعات مشتاق احمد منہاس نے کہا کہ بحالی اور تعمیر نو کے عمل میں قومی اداروں نے توقعات سے بڑھ کر کام کیا۔ جس سے زلزلے کے بعد آزادکشمیر کے لوگوں میں ذہنی اور فکری سطح پرایک مثبت تبدیلی آئی ۔

اور لوگ ’’محنت میں عظمت ہے کے اصولوں پر عمل پیرا ہوکر حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اور یہ واحد موقع تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج ، پاکستانی قوم اور عالمی برادری بلا تفریق، رنگ و نسل ایک مقصد کی خاطرمتحد ہوئے ۔جو کہ عالمی سطح پر ایک مثبت تبدیلی کا پیش خیمہ ہے ۔ اس تناظر میں یہاں گلوبلائزیشن کا ایک نیا رخ نظر آیا ۔ ایراء ، سیراء ، این جی اوز اور پوری قوم کی کاوشوں سے اب آزادکشمیر میں زندگی متحرک نظر آرہی ہے ۔ لوگوں میں ایک مثبت سوچ پروان چڑھ رہی ہے ۔ جس سے ہم اپنے مقصد میں ضرور کامیاب و کامران ہونگے ۔