ہمارا مستقبل آئینی حکمرانی اور مضبوط اداروں سے وابستہ ہے‘ ہم مولوی تمیزالدین ، نصرت بھٹو ، ظفر علی شاہ اور پی سی او ججز جیسے عدالتی فیصلوں کے متحمل نہیں ہو سکتے تاکہ قوم ، سیاستدانوں اور وکلاء کو شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے ‘ آج پاکستان "ڈوبتا پاکستان "نہیں بلکہ "ابھرتا پاکستان" ہے

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و داخلہ پروفیسر احسن اقبال کا ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نارووال سے خطاب

ہفتہ 7 اکتوبر 2017 23:02

نارووال۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمارا مستقبل آئینی حکمرانی اور مضبوط اداروں سے وابستہ ہے‘ ہم مولوی تمیزالدین ، نصرت بھٹو ، ظفر علی شاہ اور پی سی او ججز جیسے عدالتی فیصلوں کے متحمل نہیں ہو سکتے تاکہ قوم ، سیاستدانوں اور وکلاء کو شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے ‘ آج پاکستان "ڈوبتا پاکستان "نہیں بلکہ "ابھرتا پاکستان" ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نارووال سے خطاب کرتے ہوئیکیا ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے اندر کسی بھی قسم کی مذہبی تہوار بغیر سکیورٹی کے ادا نہیں کر سکتے اس کا مطلب یہی ہے کہ ہمارے گھر میں کچھ خرابی ہے جس کو ہم نے ٹھیک کرنا ہے ‘ ہماری قوم اتنی ہی ایماندار ہے جتنی کوئی اور قوم ہے لیکن ستیاناس اور بیڑہ غرق بریگیڈ نے سیاسی مفادات کے لئے اس ملک کے نوجوانوں کے اندر بد اعتمادی ، مایوسی کی فضا پیدا کرنی شروع کی ہوئی ہے‘ ہمیں امید اور اعتماد پھیلانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ لوگ ٹاک شوز دیکھ کر نہیں بلکہ عملی خدمت دیکھ کر ووٹ کا فیصلہ کرتے ہیں‘ مسلم لیگ (ن) کا نظریہ ہی ترقی ہے۔وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے پانامہ کے فیصلے پر عمل کیا لیکن اس فیصلے پر تاریخ اپنا فیصلہ بھی دے گی اور یہ فیصلہ ملکی تاریخ کا مہنگا ترین فیصلہ ثابت ہو گا‘ صرف سٹاک ایکسچینج میں 14 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

عمران خان بین الاقوامی فنڈنگ کا جواب کیوں نہیں دیتے، جو غیر ملکی قوتیں پیسے دیتی ہیں وہ اپنے ایجنڈے پر عملٴْدرآمد بھی کرواتی ہیں۔ آج حکومت کی کامیاب پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں امن واپس آرہاہے،کراچی کی روشنیاں واپس آرہی ہے اور بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے نئے سفر کا آغاز ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا نصب العین ملک کی اقتصادی ترقی اور عوام کی خوشحالی ہے اور اس ترقی کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔

پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اگر بولنگ پر ماہرانہ رائے دے تو تسلی سے سنوں گا اگر وہ ہمیں ترقی پر لیکچر دیں تو میں ان کی بات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دوں گا کیونکہ عمران خان نے ساری زندگی ایک یونین کونسل تک نہیں چلائی۔ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کسی کو خوش کرنے کے لئے نہیں لڑ رہے ، ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ قائداعظم کے پرامن پاکستان کو حاصل کرنے کے لیے لڑ رہے ہیں‘ ہم دفاع پاکستان کے لیے متحد ہیں اور ملک کے خلاف کسی کو میلی نظر سے دیکھنے نہیں دیں گے اور جو لوگ انتشار اور افراتفری کی سیاست کر رہے ہیں وہ ملک کو کمزورکرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور میں ان کو خبردار کر تا ہوں کہ 2018 کے الیکشن میں عوام ان کی ضمانتیں ضبط کروا دیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ میں نے چھ ماہ پہلے کہا تھا کہ پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سازش ہو رہی ہے اور پانامہ کا مقصد ملک میں انتشار پھیلانا ہے‘ عمران خان نے تمام الیکشنز میں ناکامی کے بعد سازش کا راستہ چنا‘ عمران خان اور شیخ رشید مسلم لیگ (ن) اور فوج کو لڑانے کی گھناؤنی سازشیں کر رہے ہیں ‘ ہم یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ سڑکیں ترقی کا زینہ ہیں ، ہم نے صرف سڑکیں اور انفراسڑکچر پر کام نہیں کیا بلکہ پورے ملک میں یونیورسٹیوں کا جال بچھا دیا جس سے ہزاروں نوجوان مستفید ہو رہے ہیں۔

میاں نواز شریف اور انکی ٹیم کی شبانہ روز محنت سے چار سالوں میں دس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی۔ میاں نواز شریف کی قیادت میں عوام اور سول و آرمڈ فورسز نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی لیکن پانامہ کے ڈرامے کی آڑ میں ہنستے بستے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی۔ہم نے نوجوانوں کو کلاشنکوف کی بجائے لیپ ٹاپ دئیے تاکہ ملک میں ڈیجیٹل انقلاب لایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ سازشوں کے باوجود مسلم لیگ ن کے ساتھ عوام کی خدمت، خوشحالی اور ترقی کا تعلق کسی صورت بھی کمزور نہیں کیا جا سکتا اور 2018 کے الیکشن میں یہ تعلق مزید مضبوط ہو گا‘ پاکستان کے عوام اپنے فیصلے ٹی وی ٹاک شوز دیکھ کرنہیں کرتے بلکہ عوامی خدمت پر کرتے ہیں اور عوام اور مسلم لیگ (ن) کا تعلق کوئی نہیں ختم کر سکتا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ سی پیک ہر صورت میں مکمل ہو گا جس سے نہ صرف پاکستان بلکے پوری خطے میں خوشحالی آئے گی۔