احتساب عدالت ،ْ نواز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہ ہو سکے ،ْ

حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور ،ْ فرد جرم کیلئے 13اکتوبر کی تاریخ مقرر

پیر 9 اکتوبر 2017 13:37

احتساب عدالت ،ْ نواز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہ ہو سکے ،ْ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2017ء) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو کے تین ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نواز شریف ،ْبیٹی مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر پر فرد جرم کیلئے 13 اکتوبر کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کے بیٹے حسن اور حسین نواز کا مقدمہ الگ کردیا۔ پیر کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ، عزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ کمپنیز ریفرنسز کی سماعت کی۔

دوران سماعت عدالتی حکم پر مریم نواز نے عدالت میں پیش ہو کر50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو 50 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہائی کا حکم دیا گیا۔نیب نے سماعت کے دوران عدالت سے استدعا کی کہ حسن اور حسین نواز کا مقدمہ الگ کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جائے جس پر عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کا ٹرائل دیگر ملزمان حسن اور حسین نواز سے الگ کرنے کی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

احتساب عدالت نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر پر فرد جرم کیلئے 13 اکتوبر کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیدیا۔ اس سے قبل نیب ریفرنس کی سماعت شروع ہوئی تو سابق وزیراعظم نواز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے تاہم ان کی جانب سے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران سابق وزیراعظم کے وکیل نے عدالت میں نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کے ساتھ کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی جمع کرائی۔

وکیل خواجہ حارث نے دلائل کے دوران کہا کہ نواز شریف اہلیہ کی علالت کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے، اس لئے ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔اس موقع پر نیب نے استثنیٰ کی درخواست کی شدید مخالفت کی اور نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں۔شریف فیملی کے وکیل خواجہ حارث نے کہاکہ آئندہ کیس کی سماعت کم از کم 15 روز بعد کی جائے ۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسارکیا کہ کیا15 دن کیلئے حاضری سے استثنیٰ دے دیں خواجہ حارث نے کہا کہ استثنا صرف ایک دن کیلئے مانگا ہے، سماعت15 دن کیلئے ملتوی کی جائے۔نیب پراسیکوٹر نے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے سابق وزیر اعظم کے وارنٹ جاری کرنے کی استدعا کی۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا بعد ازاں عدالت نے نواز شریف کی پیر کیلئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا۔

سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 53 والیم پر مشتمل مقدمے کی نقول فراہم کی گئیں جس کے بعد عدالت نے مریم نواز کو حاضری یقینی بنانے کے لئے 50 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔مریم نواز کی جانب سے طارق فضل چوہدری نے ضمانتی مچلکے جمع کرائے اور پرویز رشید اور آصف کرمانی نے بطور گواہ دستخط کئے۔نیب نے کیپٹن (ر) محمد صفدر کو عدالت میں پیش کیا اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کا پاسپورٹ ضبط کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا جائے۔

احتساب عدالت نے نیب کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیپٹن (ر) محمد صفدر کو 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے بعد رہائی کا حکم دیا۔کیس میں نامزد دیگر ملزمان حسن اور حسین نواز کی عدم پیشی پر نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ دونوں ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کیا جائے جس کے بعد احتساب عدالت نے تفتیشی افسر محمد کامران کا بیان قلمبند کیا بعد ازاں عدالت نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو آئندہ بیرون ملک جانے سے قبل عدالت سے اجازت لینے کی ہدایت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف ،ْبیٹی مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر پر فرد جرم کیلئے 13 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی ۔

خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے حسن، حسین اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے ناقابل ضمانت اور مریم نواز کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔