شہید بینظیر بھٹو اور نصرت بھٹو کے نام سے منسوب لیاری کے کالجز آثار قدیمہ کا منظر پیش کرنے لگے

کالجز میں اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ کا تعلیمی سال اور کیرئیر دائو پر لگ گیا ،شہید بینظیر بھٹو گرلز کالج میں 70طالبات کیلئے صرف ایک لیکچرار

پیر 9 اکتوبر 2017 22:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2017ء) شہید بے نظیر بھٹو اور نصرت بھٹو کے نام سے منسوب لیاری کے کالجز آثار قدیمہ کا منظر پیش کرنے لگے۔ چار سال پہلے تعمیر ہونے والے کالجز میں داخلے شروع لیکن بنیادی سہولیات نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ پیپلزپارٹی کی معتبر شخصیات کے نام پر قائم ہونے والے کالجز حکومتی توجہ کے منتظر ہیں۔

صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی مگر لیاری کے کالجز پانی، بجلی، صفائی اور اساتذہ سے محروم ہیں ۔بنیادی سہولیات سے محروم کالجز میں داخل طلبہ طالبات بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ذہنی اذیت کا شکار ہوگئے۔ کالجز میں اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ کا تعلیمی سال اور کیرئیر دائو پر لگ گیا ۔شہید بے نظیر بھٹو گرلز کالج میں 70طالبات کے لئے صرف ایک لیکچرار ہے۔

(جاری ہے)

نصرت بھٹو کالج کے ایک سو طلبا کے لئیے صرف ایک اسسٹنٹ پروفیسر اور دو لیکچرار تعینات ہیں۔ صفائی نہ ہونے کی وجہ سے نصرت بھٹو گرلز کالج میں گندگی اور غلاظت کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔بجلی کا کنکشن نہ ہونے کی وجہ سے شدید گرمی میں طلبہ طالبات کلاسز میں بیٹھنے پر مجبور ہوگئے۔ سائنس سیکشن میں داخلہ لینے والوں کے لیے لیبارٹری کی سہولت ہے نہ لائبریری کی۔ کالجز میں طلبہ طالبات کو سائنس پڑھانے کے لیے ٹیچرز دستیاب نہیں ۔