لڑکیوں کے لیے آوزابلندکرنے پر گولی ماری گئی،

آج آکسفورڈمیں ہوں،ملالہ آکسفورڈ میں پہلا دن اور ملالہ کی بھائی سے مزاحیہ گفتگو،ٹوئیٹر اکاوئنٹ پر پہلی تصویر بھی شیئرکردی

منگل 10 اکتوبر 2017 15:04

لڑکیوں کے لیے آوزابلندکرنے پر گولی ماری گئی،
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2017ء) ملالہ یوسف زئی اب تک کی سب سے کم عمر نوجوان ہیں جنہیں نوبل امن انعام دیا گیا، اس کے علاوہ وہ بہت اچھی طالب علم بھی ہیں جنہوں نے برطانیہ کی شاندار یونیورسٹی آکسفورڈ میں اپنی تعلیم کا آغاز کرلیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملالہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر یونیورسٹی میں گزارے پہلے دن کی ایک تصویر شیئر کی اور ساتھ میں یہ بھی یاد کیا کہ وہ یہاں تک کیسے پہنچ گئیں۔

انہوں نے اپنی کتابوں کی ایک تصویر شیئر کرنے کے ساتھ لکھا کہ ’5 سال قبل مجھے لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے آواز بلند کرنے پر گولی ماری گئی تھی اور آج میں نے آکسفورڈ میں اپنا پہلا لیکچر لیا۔تاہم ان کے چھوٹے بھائی نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملالہ کے ساتھ ٹوئٹر پر چھیڑ چھاڑ شروع کردی۔

(جاری ہے)

خوشحال یوسف زئی نے ملالہ کی ٹویٹ پر جواب دیا کہ میں پچھلے 5 سالوں سے آپ کا سردرد بنا ہوا ہوں، میں جانتا ہوں ا?پ مجھے یاد کررہی ہیں اس لیے میں بھی دو سالوں میں آکسفورڈ آجاؤں گا۔

تاہم ملالہ نے بھی اپنے بھائی کو تنگ کرتے ہوئے لکھا کہ ٹھیک ہے دو سال بعد میں اپنا یونیورسٹی تبدیل کرلوں گی۔جس پر ان کے بھائی نے ہار مانتے ہوئے جواب دیا کہ خیر مجھے وہاں آنا ہی نہیں ہے۔خیال رہے کہ 20 سالہ ملالہ یوسف زئی آکسفورڈ یونیورسٹی میں سیاست، فلسفہ اور معاشیات کے مضامین پڑھیں گی۔

متعلقہ عنوان :